Madarik-ut-Tanzil - Al-Ankaboot : 28
وَ لُوْطًا اِذْ قَالَ لِقَوْمِهٖۤ اِنَّكُمْ لَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَةَ١٘ مَا سَبَقَكُمْ بِهَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعٰلَمِیْنَ
وَلُوْطًا : اور لوط اِذْ : (یاد کرو) جب قَالَ : اس نے کہا لِقَوْمِهٖٓ : اپنی قوم کو اِنَّكُمْ : بیشک لَتَاْتُوْنَ : تم کرتے ہو الْفَاحِشَةَ : بےحیائی مَا سَبَقَكُمْ : نہیں پہلے کیا تم نے بِهَا : اس کو مِنْ اَحَدٍ : کسی نے مِّنَ : سے الْعٰلَمِيْنَ : جہان والے
اور لوط (کو یاد کرو) جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم (عجب) بےحیائی کے مرتکب ہوتے ہو تم سے پہلے اہل عالم میں سے کسی نے ایسا کام نہیں کیا
28: وَلُوْطًا یہ اذ کر فعل محذوف کا مفعول ہے۔ اِذْ قَالَ لِقَوْمِہٖ اِنَّکُمْ لَتَاْتُوْنَ الْفَاحِشَۃَ (جب کہ انہوں نے اپنی قوم کو فرمایا۔ تم بےحیائی کا ارتکاب کرتے ہو) ۔ الفاحشۃ یہ مبالغہ کا صیغہ ہے اور وہ لواطت کا فعل تھا۔ مَا سَبَقَکُمْ بِہَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعٰلَمِیْنَ (نہیں سبقت کی اس کی طرف جہان میں سے کسی نے تم سے پہلے) یہ جملہ مستانفہ ہے۔ اس فعل کے فاحشہ ہونے کو ظاہر کرنے کے لئے لایا گیا ہے۔ گویا کہنے والا اس طرح کہہ رہا ہے۔ کہ وہ بےحیائی کا ارتکاب کیوں کرتے تھے ؟ تو جواب دیا گیا۔ کہ ان سے قبل یہ حرکت کسی نے بھی نہ کی تھی۔ لوگوں نے کہا کہ قوم لوط سے قبل کوئی نر کسی نر سے جفتی نہ کرتا تھا۔
Top