Madarik-ut-Tanzil - Al-Ankaboot : 58
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُبَوِّئَنَّهُمْ مِّنَ الْجَنَّةِ غُرَفًا تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا١ؕ نِعْمَ اَجْرُ الْعٰمِلِیْنَۗۖ
وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : اور جو لوگ ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : نیک لَنُبَوِّئَنَّهُمْ : ہم ضرور انہیں جگہ دیں گے مِّنَ : سے۔ کے الْجَنَّةِ : جنت غُرَفًا : بالاخانے تَجْرِيْ : جاری ہیں مِنْ تَحْتِهَا : اس کے نیچے سے الْاَنْهٰرُ : نہریں خٰلِدِيْنَ : وہ ہمیشہ رہیں گے فِيْهَا ۭ : اس میں نِعْمَ اَجْرُ : (کیا ہی) اچھا اجر الْعٰمِلِيْنَ : کام کرنے والے
اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان کو ہم بہشت کے اونچے اونچے محلوں میں جگہ دیں گے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ہمیشہ ان میں رہیں گے (نیک) عمل کرنے والوں کا (یہ) خوب بدلا ہے
قراءت : یحییٰ نے یرجعون اور یعقوب نے ترجعون پڑھا ہے۔ 58: وَالَّذِیْنَ ٰامَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَنُبَوِّئَنَّہُمْ (اور وہ لوگ جو ایمان لائے اور انہوں نے اعمال صالحہ کیے ہم ضرور) مِنَ الْجَنَّۃِ غُرَفًا (ان کو جنت کے بالاخانوں میں ٹھکانہ دیں گے) ۔ ہم ان کو جنت میں لے جااُتاریں گے۔ قراءت : علالی نے لنثوینہم۔ کوفی قراء نے عاصم کے علاوہ پڑھا ہے یہ الثواء سے ہے۔ اور معنی : اقامت کے لئے کسی جگہ اترنا۔ ثویٰ کا لفظ غیر متعدی ہے جب اس کو ہمزہ سے متعدی بناتے ہیں تو ایک مفعول سے تجاوز نہیں کرتا اور ضمیر مؤمنین اور غرف کی طرف تعدیہ کرنے کی وجہ یہ ہے۔ کہ اس کو لننزلنہم کی جگہ اس کو لائیں یا لنؤوینّہم یا جار حذف کیا اور ایصال فعل کے لئے غیر ظرف مؤقت کو ظرف مبہم کے مشابہ بنانے کے لئے۔ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہفرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا نِعْمَ اَجْرُ الْعٰمِلِیْنَ (ان کے نیچے نہریں بہتی ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے کام کرنے والوں کا اجر بہت خوب ہے) ۔ العالمین پر وقف کیا جائے گا۔ کیونکہ الذین صبروا یہ مبتدأمحذوف کی خبر ہے۔
Top