Madarik-ut-Tanzil - Aal-i-Imraan : 6
هُوَ الَّذِیْ یُصَوِّرُكُمْ فِی الْاَرْحَامِ كَیْفَ یَشَآءُ١ؕ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ
ھُوَ : وہی ہے الَّذِيْ : جو کہ يُصَوِّرُكُمْ : صورت بناتا ہے تمہاری فِي : میں الْاَرْحَامِ : رحم (جمع) كَيْفَ : جیسے يَشَآءُ : وہ چاہے لَآ اِلٰهَ : نہیں معبود اِلَّا ھُوَ : اس کے سوا الْعَزِيْزُ : زبردست الْحَكِيْمُ : حکمت والا
وہی تو ہے جو (ماں کے پیٹ) جیسی چاہتا ہے تمہاری صورتیں بناتا ہے اس غالب حکمت والے کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں
6: ھُوَ الَّذِیْ یُصَوِّرُکُمْ فِی الْاَ رْحَامِ کَیْفَ یَشَآ ئُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ (وہی ہے جو ماں کے پیٹ میں تمہاری صورتیں جیسی چاہتا ہے بناتا ہے اس کے سواء کوئی معبود نہیں وہ غالب حکمت والا ہے) یُصَوِّرُکُمْ یعنی مختلف شکلیں جیسی چاہتا ہے بناتا ہے۔ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُوہ اپنی سلطنت پر غالب اور تدبیر میں حکمت والا ہے۔ وفد نجران کی آمد : روایت میں وارد ہے کہ جب نجرانیوں کا وفدآیا۔ جو ساٹھ سواروں پر مشتمل تھا۔ ان کا امیر عاقب اور امیر سفر ایھم تھا اور ابو حارثہ بن علقمہ ان کا پادری اور عالم تھا۔ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے جھگڑا کیا اگر عیسیٰ اللہ کا بیٹا نہیں تھا تو پھر انکا باپ کون تھا ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا تم نہیں جانتے کہ بیٹا باپ کے مشابہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا جی ہاں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا تم نہیں جانتے کہ اللہ تعالیٰ ہمیشہ سے زندہ ہیں ان پر نہ موت آسکتی ہے نہ آئے گی۔ اور عیسیٰ ( علیہ السلام) تو فوت ہونگے اور ہمارا رب تعالیٰ تو بندوں کا نگران اور محافظ ہے۔ اور ان کو رزق دیتا ہے اور عیسیٰ ( علیہ السلام) کو اس پر قدرت حاصل نہیں۔ اور اللہ تعالیٰ پر تو کائنات کی کوئی چیز مخفی نہیں۔ خواہ وہ آسمان میں ہو یا زمین میں۔ اور عیسیٰ ( علیہ السلام) وہی جانتے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے ان کو علم دیا۔ اور اللہ تعالیٰ نے عیسیٰ ( علیہ السلام) کی تصویر رحم مادر میں بنائی جس طرح چاہی۔ پس انکی ماں حاملہ ہوگئیں اور ان کو جنا اور دودھ پلایا۔ اور وہ کھانا کھاتے اور بول و براز کرتے تھے اور ہمارا رب تعالیٰ ان تمام باتوں سے منزہ اور پاک ہے۔ پس یہ سن کر وہ تمام لاجواب ہوگئے ان کے متعلق ہی سورة آل عمران کی آیت نمبر 80 سے کچھ زائد آیات نازل ہوئیں۔ (رواہ ابن جریر وابو حاتم)
Top