Madarik-ut-Tanzil - Aal-i-Imraan : 70
یٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَكْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰهِ وَ اَنْتُمْ تَشْهَدُوْنَ
يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ :اے اہل کتاب لِمَ : کیوں تَكْفُرُوْنَ : تم انکار کرتے ہو بِاٰيٰتِ : آیتوں کا اللّٰهِ : اللہ وَاَنْتُمْ : حالانکہ تم تَشْهَدُوْنَ : گواہ ہو
اے اہل کتاب تم خدا کی آیتوں سے کیوں انکار کرتے ہو ؟ اور تم (تورات) کو مانتے تو ہو
منکرین نبوت کو خطاب : 70: یٰٓاَھْلَ الْکِتٰبِ لِمَ تَکْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَاَنْتُمْ تَشْھَدُوْنَ ۔ (اے اہل کتاب تم اللہ کی آیات کا کیوں انکار کرتے ہو اور تم گواہی دیتے ہو) آیات سے مراد تو رات و انجیل ہیں۔ اور ان کے ساتھ کفر سے مراد یہ ہے کہ وہ ان کتابوں کی ان باتوں کو نہیں مانتے تھے۔ جو رسول اللہ ﷺ کی نبوت کے صحیح ہونے پر دلالت کرنے والی تھیں۔ وَاَنْتُمْ تَشْھَدُوْنَ ۔ (حالانکہ تم گواہی دیتے ہو) یعنی یہ اعتراف کرتے ہو کہ وہ اللہ تعالیٰ کی آیات ہیں۔ یا تم قرآن کا انکار کرتے ہو۔ اور نبوت کے دلائل کا انکار کرتے ہو حالانکہ تم اس بات کی گواہی دیتے ہو کہ آپکی تعریف دونوں کتابوں میں موجود ہے۔ یا اللہ تعالیٰ کی تمام آیات کا انکار کرتے ہو حالانکہ تم جانتے ہو کہ وہ برحق ہیں۔
Top