Madarik-ut-Tanzil - Aal-i-Imraan : 88
خٰلِدِیْنَ فِیْهَا١ۚ لَا یُخَفَّفُ عَنْهُمُ الْعَذَابُ وَ لَا هُمْ یُنْظَرُوْنَۙ
خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہیں گے فِيْهَا : اس میں لَا يُخَفَّفُ : نہ ہلکا کیا جائے گا عَنْھُمُ : ان سے الْعَذَابُ : عذاب وَلَا : اور نہ ھُمْ : انہیں يُنْظَرُوْنَ : مہلت دی جائے گی
ہمیشہ اس لعنت میں (گرفتار) رہیں گے ان سے نہ تو عذاب ہلکا کیا جائے گا اور نہ انہیں ملہت دی جائے گی
توبہ کا فائدہ : 88، 89: خٰلِدِیْنَ فِیْھَا لَا یُخَفَّفُ عَنْھُمُ الْعَذَابُ وَلَا ھُمْ یُنْظَرُوْنَ ۔ اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا مِنْم بَعْدِ ذٰلِکَ وَاَصْلَحُوْا فَاِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۔ (ان سے عذاب کو نہ ہلکا کیا جائے گا اور نہ مہلت دی جائے گی مگر وہ لوگ جنہوں نے توبہ کی اس کفر کے بعد) ذٰلِکَ کا مشار ٌ الیہ کفر و ارتداد ہے۔ وَاَصْلَحُوْا (اور اصلاح نفس کرلی) یعنی جو بگاڑ پیدا کیا تھا اسکی ایمان کے بعد درستگی کرلی۔ یا بھلائی میں داخل ہوگئے (یعنی ایمان قبول کرلیا) فَاِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ ( پس اللہ تعالیٰ بخشنے والے ہیں) ان کے کفر کو رَّحِیْمٌ (ان پر رحم کرنے والے ہیں) یہ آیت یہود کے متعلق اتری۔
Top