Madarik-ut-Tanzil - Al-Ahzaab : 45
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ
يٰٓاَيُّهَا النَّبِيُّ : اے نبی اِنَّآ اَرْسَلْنٰكَ : بیشک ہم نے آپ کو بھیجا شَاهِدًا : گواہی دینے والا وَّمُبَشِّرًا : اور خوشخبری دینے والا وَّنَذِيْرًا : اور ڈر سنانے والا
اے پیغمبر ہم نے تم کو گواہی دینے والا اور خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے
پیغمبر ﷺ کے اوصاف خمسہ : 45: یٰٓـاَیـُّھَا النَّبِیُّ اِنَّا اَرْسَلْنٰکَ شَاھِدًا (اے نبی (ﷺ) ہم نے آپ کو اس شان کا رسول بناکر بھیجا کہ آپ شاہد ہونگے) ان پر جن کی طرف آپ مبعوث ہوئے اور ان کی تصدیق و تکذیب پر یعنی آپ کا قول ان کے متعلق خواہ حق میں ہو یا خلاف قبول کیا جائے گا۔ جیسا کہ شاہد عادل کا قول فیصلہ میں قبول کیا جائے گا۔ نحو : یہ حال مقدرہ ہے جیسا تم کہو مررت برجل معہ صقر صائدا بہ غدا ای مقدرًا بہٖ الصید غدًا۔ میں ایک آدمی کے پاس سے گزرا جس کے پاس باز ہے۔ اس حال میں کہ وہ اس سے صبح شکار کرنے والا ہے یعنی اسکے مقدر کیا گیا ہے شکار کو کل وَّ مُبَشِّرًا ( اور خوشخبری دینے والے ہیں) ایمان والوں کو جنت کی۔ وَّ نَذِیْرًا (اور وہ کافروں کو آگ سے ڈرانے والے ہیں) ۔
Top