Madarik-ut-Tanzil - Al-Ahzaab : 46
وَّ دَاعِیًا اِلَى اللّٰهِ بِاِذْنِهٖ وَ سِرَاجًا مُّنِیْرًا
وَّدَاعِيًا : اور بلانے والا اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف بِاِذْنِهٖ : اس کے حکم سے وَسِرَاجًا : اور چراغ مُّنِيْرًا : روشن
اور خدا کی طرف بلانے والا اور چراغ روشن
46: وَّدَاعِیًا اِلَی اللّٰہِ بِاِذْنِہٖ (اور دعوت دینے والے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کی طرف اس کے حکم سے) اس کے امر سے یا اس کے میسر کردینے سے۔ نحو : تمام حال ہونے کی وجہ سے منصوب ہیں۔ وَسِرَاجًا مُّنِیْرًا (اور روشن چراغ ہیں) آپ کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے ظلمات شرک کو روشن کردیا گمراہوں کو ہدایت ملی جیسا کہ رات کے اندھیرے روشن سورج سے روشن ہوجاتے ہیں۔ اور روشنی سے راستہ پایا جاتا ہے۔ قول جمہور کہ سراج منیر سے مراد قرآن مجید ہے۔ اسکے مطابق تقدیر عبارت یہ ہوگی۔ ذا سراج منیر اور سراج منیر کی تلاوت کرنے والے ہیں۔ منیرؔ کی صفت سراج کیلئے لائی گئی کیونکہ جب دیئے کی بتی چھوٹی ہوجاتی اور تیل کم ہوجاتا ہے تو وہ روشنی نہیں دیتا۔ نمبر 2۔ شاہداًؔ کا معنی ہماری وحدانیت کی گواہی دینے والا مبشراًؔ (ہماری رحمت کی خوشخبری دینے والا) ۔ و نذیرا (ہمارے عذاب سے ڈرانے والا) وداعیا الی اللہ (ہماری عبادت کی طرف دعوت دینے والا) ۔ وسراجًا اور ہمارے وجود کی ظاہر دلیل )
Top