بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Madarik-ut-Tanzil - Az-Zumar : 1
تَنْزِیْلُ الْكِتٰبِ مِنَ اللّٰهِ الْعَزِیْزِ الْحَكِیْمِ
تَنْزِيْلُ : نازل کیا جانا الْكِتٰبِ : یہ کتاب مِنَ اللّٰهِ : اللہ کی طرف سے الْعَزِيْزِ : غالب الْحَكِيْمِ : حکمت والا
اس کتاب کا اتارا جانا خدائے غالب (اور) حکمت والے کی طرف سے ہے
1: تَنْزِیْلُ الْکِتٰبِ مِنَ اللّٰہِ الْعَزِیْزِ الْحَکِیْمِ (یہ نازل کی ہوئی کتاب ہے اللہ تعالیٰ غالب حکمت والے کی طرف سے) ۔ تَنْزِیْلُ الْکِتٰبِ الکتاب سے قرآن مجید مراد ہے۔ نحو : مبتدأ تنزیل الکتاب اور خبر من اللہ ہے۔ مِنَ اللّٰہِ یعنی اللہ تعالیٰ کی طرف سے اتری ہے یا مبتدأ محذوف کی خبر ہے اور جار و مجرور تنزیل کا صلہ ہے۔ نمبر 3۔ غیر صلہ ہے بلکہ دوسری خبر ہے۔ یا مبتدأ محذوف کی خبر ہے جس کی تقدیر کلام یہ ہے ھذا تنزیل الکتاب ھذا من اللّٰہ یہ کتاب کا اترنا یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔ الْعَزِیْزِ (وہ زبردست ہے) اپنی سلطنت میں الْحَکِیْمِ (حکمت والا ہے) اپنی تدبیر میں۔
Top