Madarik-ut-Tanzil - Az-Zumar : 26
فَاَذَاقَهُمُ اللّٰهُ الْخِزْیَ فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا١ۚ وَ لَعَذَابُ الْاٰخِرَةِ اَكْبَرُ١ۘ لَوْ كَانُوْا یَعْلَمُوْنَ
فَاَذَاقَهُمُ : پس چکھایا انہیں اللّٰهُ : اللہ الْخِزْيَ : رسوائی فِي : میں الْحَيٰوةِ : زندگی الدُّنْيَا ۚ : دنیا وَلَعَذَابُ : اور البتہ عذاب الْاٰخِرَةِ : آخرت اَكْبَرُ ۘ : بہت ہی بڑا لَوْ : کاش كَانُوْا يَعْلَمُوْنَ : وہ جانتے ہوتے
پھر ان کو خدا نے دنیا کی زندگی میں رسوائی کا مزہ چکھا دیا اور آخرت کا عذاب تو بہت بڑا ہے کاش یہ سمجھ رکھتے
26: فَاَذَا قَھُمُ اللّٰہُ الْخِزْیَ (پس اللہ تعالیٰ نے ان کو اسی دنیوی زندگی میں عذاب کا مزہ چکھایا) الخزیؔ سے ذلت، رسوائی مثلاً مسخ، زمین میں دھنسنا، قتل وجلا وطن ہونا وغیرہ اسی قسم کے اللہ تعالیٰ کے عذاب۔ فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَلَعَذَابُ الْاٰخِرَۃِ اَکْبَرُ (اور البتہ آخرت کا عذاب اور بھی بڑا ہے) دنیا کے عذاب کے مقابلہ میں لَوْکَانُوْا یَعْلَمُوْنَ (کاش یہ لوگ سمجھ جاتے) تو ضرور ایمان قبول کرلیتے۔
Top