Madarik-ut-Tanzil - Az-Zumar : 64
قُلْ اَفَغَیْرَ اللّٰهِ تَاْمُرُوْٓنِّیْۤ اَعْبُدُ اَیُّهَا الْجٰهِلُوْنَ
قُلْ : فرمادیں اَفَغَيْرَ اللّٰهِ : تو کیا اللہ کے سوا تَاْمُرُوْٓنِّىْٓ : تم مجھے کہتے ہو اَعْبُدُ : میں پرستش کروں اَيُّهَا : اے الْجٰهِلُوْنَ : جاہلو (جمع)
کہہ دو کہ اے نادانو ! تم مجھ سے یہ کہتے ہو کہ میں غیر خدا کی پرستش کرنے لگوں
قل، کہہ دیجیے، اس کو جو آپ کو اپنے آباء کے دین کی طرف بلائے۔ افغیر اللہ تامرونی، کیا پھر بھی تم مجھ کو غیر اللہ کی عبادت کرنے کی فرمائش کرتے۔ قراءت، مکی نے تامرونی، شامی نے اصل پر تامروننی پڑھا، مدنی نے تامرونیَ ۔ نحو، اور افغیر، اعبد کی وجہ سے منصوب ہے اور تامرونی جملہ معترضہ ہے اور اس کا معنی افغیر اللہ اعبد باکم بعد ھذا البیان۔ اس بیان کے بعد میں کیا تمہارے حکم و فرمائش سے غیر اللہ کی عبادت کروں۔ ایہا الجاہلون، اے جاہلو، اللہ تعالیٰ کی وحدانیت سے۔
Top