Madarik-ut-Tanzil - An-Nisaa : 126
وَ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ بِكُلِّ شَیْءٍ مُّحِیْطًا۠   ۧ
وَلِلّٰهِ : اور اللہ کے لیے مَا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَا : اور جو فِي : میں الْاَرْضِ : زمین وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ بِكُلِّ : ہر شَيْءٍ : چیز مُّحِيْطًا : احاطہ کیے ہوئے
اور آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب خدا ہی کا ہے اور خدا پر چیز پر احاطہ کئے ہوئے ہے۔
خلیل کو اللہ کی خلت کی حاجت ہے : آیت 126 : وَلِلّٰہِ مَافِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ (اور جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے وہ اللہ ہی کا ہے) اس میں اس بات کی دلیل بیان فرمائی کہ اللہ تعالیٰ کی خُلّت کی خلیل کو حاجت ہے۔ اللہ تعالیٰ کو کسی کی خُلّت کی ضرورت نہیں۔ کیوں کہ وہ اس سے پاک ہے۔ وکَانَ اللّٰہُ بِکُلِّ شَیْئٍ مُّحِیْطًا (اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کا احاطہ کرنے والے ہیں) اپنے علم کے لحاظ سے۔
Top