Madarik-ut-Tanzil - An-Nisaa : 53
اَمْ لَهُمْ نَصِیْبٌ مِّنَ الْمُلْكِ فَاِذًا لَّا یُؤْتُوْنَ النَّاسَ نَقِیْرًاۙ
اَمْ : کیا لَھُمْ : ان کا نَصِيْبٌ : کوئی حصہ مِّنَ : سے الْمُلْكِ : سلطنت فَاِذًا : پھر اس وقت لَّا يُؤْتُوْنَ : نہ دیں النَّاسَ : لوگ نَقِيْرًا : تل برابر
کیا ان کے پاس بادشاہی کا کچھ حصہ ہے کہ تم لوگوں کو تل برابر بھی نہ دیں گے
آیت 53 : پھر یہود کی بخل و حسد سے ان کی تعریف کی حالانکہ یہ دونوں بدترین خصلتیں ہیں۔ وہ اپنے مال کو تو روک کر رکھتے ہیں مگر تمنا اس چیز کے ملنے کی کرتے ہیں جو دوسروں کو ملی۔ چناچہ فرمایا۔ اَمْ لَہُمْ نَصِیْبٌ مِّنَ الْمُلْکِ - نحو : ام۔ منقطعہ ہے۔ اور ہمزہ استفہام انکاری کے معنی میں ہے۔ ہاں ان کے پاس کوئی سلطنت کا حصہ نہیں ہے۔ یہود کی شدت بخل : فَاِذًا لاَّ یُؤْتُوْنَ النَّاسَ نَقِیْرًا (ایسی حالت میں تو یہ لوگوں کو ذرا سی چیز بھی نہ دیتے) یعنی اگر حکومت کا کچھ حصہ ہوتا۔ اہل دنیا کی حکومت یا اللہ تعالیٰ کی مملکت تو پھر بھی یہ شدت بخل کی وجہ سے لوگوں کو ایک معمولی چیز بھی نہ دیتے۔ النقیر : وہ گڑھا جو گٹھلی کی پچھلی جانب پایا جاتا ہے۔ یہ فتیل کی طرح قلت کی مثال بیان کی۔
Top