Madarik-ut-Tanzil - An-Nisaa : 55
فَمِنْهُمْ مَّنْ اٰمَنَ بِهٖ وَ مِنْهُمْ مَّنْ صَدَّ عَنْهُ١ؕ وَ كَفٰى بِجَهَنَّمَ سَعِیْرًا
فَمِنْھُمْ : پھر ان میں سے مَّنْ اٰمَنَ : کوئی ایمان لایا بِهٖ : اس پر وَمِنْھُمْ : اور ان میں سے مَّنْ : کوئی صَدَّ : رکا رہا عَنْهُ : اس سے وَكَفٰى : اور کافی بِجَهَنَّمَ : جہنم سَعِيْرًا : بھڑکتی ہوئی آگ
پھر لوگوں میں سے کسی نے تو اس کتاب کو مانا اور کوئی اس سے رکا (اور ہٹا) رہا تو ان نہ ماننے والوں (کے جلانے) کو دورزخ کی جلتی ہوئی آگ کافی ہے
آیت 55 : فَمِنْہُمْ مَّنْ ٰامَنَ بِہٖ (پس ان میں سے کچھ تو ایمان لائے) اس پر یعنی یہود میں کچھ لوگوں نے آل ابراہیم والی بات پر یقین کرلیا۔ وَمِنْہُمْ مَّنْ صَدَّ عَنْہُ (اور کچھ نے اس سے منہ پھیرلیا) باوجودیکہ وہ اس کے صحیح ہونے کا یقین رکھتے تھے۔ دوسری تفسیر : ان یہود میں سے کچھ تو رسول اللہ ﷺ پر ایمان لائے اور بعض نے اس نبوت کو اوپر اقرار دے کر انکار کی ٹھان لی۔ وَکَفٰی بِجَہَنَّمَ سَعِیْرًا (جہنم کی بھڑکتی آگ ان کے لئے کافی ہے) جو ایمان لانے سے باز رہے۔
Top