Madarik-ut-Tanzil - An-Nisaa : 99
فَاُولٰٓئِكَ عَسَى اللّٰهُ اَنْ یَّعْفُوَ عَنْهُمْ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَفُوًّا غَفُوْرًا
فَاُولٰٓئِكَ : سو ایسے لوگ ہیں عَسَى : امید ہے اللّٰهُ : اللہ اَنْ يَّعْفُوَ : کہ معاف فرمائے عَنْھُمْ : ان سے (ان کو) وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ عَفُوًّا : معاف کرنیوالا غَفُوْرًا : بخشنے والا
قریب ہے کہ خدا ایسوں کو معاف کر دے اور خدا معاف کرنے والا (اور) بخشنے والا ہے
آیت 99 : فَاُولٰٓپکَ عَسَی اللّٰہُ اَنْ یَّعْفُوَ عَنْہُمْ (پس ان کے لئے امید ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کو معاف کرے گا) یہاں عسٰی کا لفظ اگرچہ امید و طمع کے لئے آتا ہے۔ مگر شاہی محاورہ میں وجوب کے لئے ہے۔ کیونکہ سخی کا طمع دلانا وعدہ پورا کرنا ہے۔ وَکَانَ اللّٰہُ عَفُوًّا غَفُوْرًا (اور اللہ تعالیٰ بڑا معاف کرنے والا بخشنے والا ہے) اپنے بندوں کی تخلیق سے قبل ہی عفو و غفور ہے۔
Top