Madarik-ut-Tanzil - Al-Ghaafir : 36
وَ قَالَ فِرْعَوْنُ یٰهَامٰنُ ابْنِ لِیْ صَرْحًا لَّعَلِّیْۤ اَبْلُغُ الْاَسْبَابَۙ
وَقَالَ : اور کہا فِرْعَوْنُ : فرعون يٰهَامٰنُ : اے ہامان ابْنِ لِيْ : بنادے میرے لئے صَرْحًا : ایک (بلند) محل لَّعَلِّيْٓ : شاید کہ میں اَبْلُغُ : پہنچ جاؤں الْاَسْبَابَ : راستے
اور فرعون نے کہا کہ ہامان میرے لئے ایک محل بنوا تاکہ میں اس پر چڑھ کر راستوں پر پہنچ جاؤں
فرعون کی ملمع سازی : وَقَالَ فِرْعَوْنُ (اور فرعون نے کہا) اپنی قوم کے ساتھ ملمع سازی کرتے ہوئے یا ان کی جہالت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے۔ يٰهَامٰنُ ابْنِ لِيْ صَرْحًا (اے ہامان ایک بلند عمارت بناؤ) صرح محل کے معنی میں آتا ہے۔ الصرح ایسی عمارت جو دیکھنے والے پر مخفی نہ رہے اگرچہ دور ہو جیسے کہا جاتا ہے صرح الشیء اذا ظہر۔ لَّعَلِّيْٓ اَبْلُغُ الْاَسْبَابَ (شاید میں آسمان پر جانے کی راہوں تک پہنچ جاؤں) قراءت : لعلی یہ یاء کے فتحہ کے ساتھ حجازی، شامی، ابو عمرو نے پڑھا ہے۔ پھر اس کو تفخیم شان کیلئے بدل دیا اور اس غرض سے بدلا کہ اس سے مقصود امر عظیم ہے۔
Top