Madarik-ut-Tanzil - Al-Ghaafir : 38
وَ قَالَ الَّذِیْۤ اٰمَنَ یٰقَوْمِ اتَّبِعُوْنِ اَهْدِكُمْ سَبِیْلَ الرَّشَادِۚ
وَقَالَ : اور کہا الَّذِيْٓ : وہ جو اٰمَنَ : ایمان لے آیا تھا يٰقَوْمِ : اے میری قوم اتَّبِعُوْنِ : تم پیروی کرو اَهْدِكُمْ : میں تمہیں راہ دکھاؤں گا سَبِيْلَ الرَّشَادِ : راستہ ۔ بھلائی
اور وہ شخص جو مومن تھا اس نے کہا کہ بھائیو ! میرے پیچھے چلو، میں تمہیں بھلائی کا رستہ دکھاؤں
وَقَالَ الَّذِيْٓ اٰمَنَ يٰقَوْمِ اتَّبِعُوْنِ (اور اس مومن نے کہا اے بھائیو ! تم میری راہ پر چلو) قراءت : مکی و یعقوب نے دونوں حالتوں میں اتبعونی پڑھا ہے۔ اَهْدِكُمْ سَبِيْلَ الرَّشَادِ (میں تم کو ٹھیک ٹھیک راستہ بتلاتا ہوں) الرشاد کا لفظ یہ الغی کا عکس ہے اس میں تعریفض کی گئی ہے جو کہ تصریح کے مشابہ ہے کہ فرعون اور قوم فرعون گمراہی کے راستہ پر چل رہا ہے۔ اولا مجمل و مختصر بیان کیا پھر وضاحت کی۔ دنیا کی مذمت اور اس کی بےحیثیتیں بیان کرتے ہوئے کہا۔
Top