Madarik-ut-Tanzil - Az-Zukhruf : 16
اَمِ اتَّخَذَ مِمَّا یَخْلُقُ بَنٰتٍ وَّ اَصْفٰىكُمْ بِالْبَنِیْنَ
اَمِ اتَّخَذَ : یا اس نے انتخاب کرلیں مِمَّا يَخْلُقُ : اس میں سے جو وہ پیدا کرتا ہے بَنٰتٍ : بیٹیاں وَّاَصْفٰىكُمْ : اور چن لیا تم کو بِالْبَنِيْنَ : ساتھ بیٹوں کے
کیا اس نے اپنی مخلوقات میں سے خود تو بیٹیاں لیں اور تم کو چن کر بیٹے دے دئیے
جہالت کفار : آیت 16: اَمِ اتَّخَذَ مِمَّا یَخْلُقُ بَنٰتٍ وَّ اَصْفٰکُمْ بِالْبَنِیْنَ (کیا اللہ تعالیٰ نے اپنی مخلوقات میں سے بیٹیاں پسند کیں اور تم کو بیٹوں کے ساتھ مخصوص کیا) ام بل کے معنی میں ہے۔ اور ہمزہ استفہام انکاری ہے۔ اور اس سے ان کی جہالت کو ظاہر کرنا مقصود ہے۔ اور ان کی حالت پر تعجب کا اظہار کیا گیا۔ اس لئے کہ ان کا دعویٰ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کے لئے حقیر کو چن لیا اور ان کے لئے اعلی۔
Top