Madarik-ut-Tanzil - Az-Zukhruf : 38
حَتّٰۤى اِذَا جَآءَنَا قَالَ یٰلَیْتَ بَیْنِیْ وَ بَیْنَكَ بُعْدَ الْمَشْرِقَیْنِ فَبِئْسَ الْقَرِیْنُ
حَتّىٰٓ : یہاں تک کہ اِذَا جَآءَنَا : جب وہ آئے گا ہمارے پاس قَالَ : کہے گا يٰلَيْتَ : اے کاش بَيْنِيْ : میرے درمیان وَبَيْنَكَ : اور تمہارے درمیان بُعْدَ الْمَشْرِقَيْنِ : دوری ہوتی دو مشرقوں کی فَبِئْسَ الْقَرِيْنُ : تو بہت برا ساتھی (نکلا)
یہاں تک کہ جب ہمارے پاس آئے گا تو کہے گا کہ اے کاش مجھ میں اور تجھ میں مشرق و مغرب کا فاصلہ ہوتا ! تو برا ساتھی ہے
اندھے پن کا وبال : آیت 38: حَتّٰی اِذَا جَآئَ نَا (یہاں تک کہ جب ایسا شخص ہمارے پاس آوے گا) یعنی وہ اندھے پن والا۔ ابوبکر کے علاوہ عراقی نے واحد پڑھا اور دیگر نے جاء انا۔ (اور اندھے پن والا اور اس کا ساتھی) ۔ تثنیہ پڑھا۔ قَالَ (تو کہے گا) ، اپنے شیطان کو یٰلَیْتَ بَیْنِیْ وَ بَیْنَکَ بُعْدَ الْمَشْرِقَیْنِ (کاش میرے اور تیرے درمیان مشرق و مغرب کا فاصلہ ہوتا) المشرقین سے مراد مشرق و مغرب ہے ایک کو تغلیب دے کر کہہ دیا۔ جیسا کہتے ہیں۔ العمر ان والقمران۔ اور مراد مشرق سے مغرب اور مغرب سے مشرق کا فاصلہ ہے۔ فَبِئْسَ الْقَرِیْنُ (کہ تو برا ساتھی تھا)
Top