Madarik-ut-Tanzil - Az-Zukhruf : 47
فَلَمَّا جَآءَهُمْ بِاٰیٰتِنَاۤ اِذَا هُمْ مِّنْهَا یَضْحَكُوْنَ
فَلَمَّا : پھر جب جَآءَهُمْ : وہ لایا ان کے پاس بِاٰيٰتِنَآ : ہماری آیات ۔ نشانیاں اِذَا هُمْ : تب وہ مِّنْهَا : ان پر۔ سے يَضْحَكُوْنَ : ہنستے تھے
جب ان کے پاس ہماری نشانیاں لے کر آئے تو وہ نشانیوں سے ہنسی کرنے لگے
کفار کی ریت : آیت 47: فَلَمَّا جَآئَ ہُمْ بِاٰیٰتِنَا (جب وہ ان کے پاس ہماری آیات لے کر آئے) اس سے مراد ان کا وہ مطالبہ ہے جو اپنے دعویٰ پر دلیل لانے اور نشانی ظاہر کرنے کے متعلق فرعونیوں کی طرف سے کیا گیا تھا۔ اِذَا ہُمْ مِّنْہَا یَضْحَکُوْنَ (تو وہ یکایک ان پر ہنسنے لگے) مذاق اڑانے لگے اور استہزاء کرتے ہوئے اس کا نام سحردھر دیا۔ اذا۔ مفاجات کے لئے ہے اور یہ فلما کا جواب ہے۔ کیونکہ مفاجات کا فعل اس کے ساتھ مقدر ہے اور وہ اذا کے محل میں نصب کا عمل کر رہا ہے۔ تقدیر کلام اس طرح ہے۔ فلما جاء ہم بٰایاتنا فاجرأوا وقت ضحکھم۔
Top