Madarik-ut-Tanzil - Az-Zukhruf : 78
لَقَدْ جِئْنٰكُمْ بِالْحَقِّ وَ لٰكِنَّ اَكْثَرَكُمْ لِلْحَقِّ كٰرِهُوْنَ
لَقَدْ جِئْنٰكُمْ : البتہ تحقیق لائے ہم تمہارے پاس بِالْحَقِّ : حق وَلٰكِنَّ اَكْثَرَكُمْ : لیکن اکثر تمہارے لِلْحَقِّ : حق کے لیے كٰرِهُوْنَ : ناگوار تھے
ہم تمہارے پاس حق لے کر پہنچے لیکن تم اکثر حق سے ناخوش ہوتے رہے
آیت 78: لَقَدْ جِئْنٰکُمْ بِالْحَقِّ (ہم نے سچا دین تمہارے پاس پہنچایا) حق سے کلام اللہ مراد ہے۔ نحو : قال میں ضمیر کا ہونا ضروری ہے۔ جو اللہ تعالیٰ کی طرف راجع ہو۔ اس لئے کہ جب انہوں نے مالک سے موت کا سوال کرنے کو کہا تو اللہ تعالیٰ نے ان کے جواب میں فرمایا۔ ایک قول یہ ہے : یہ کلام مالک کے ساتھ متصل ہے۔ اور مراد جئناکم سے الملائکہ ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ کے قاصد وہی ہیں اور وہ بھی من جملہ فرشتوں میں سے ایک ہے۔ وَلٰکِنَّ اَکْثَرَکُمْ لِلْحَقِّ کٰرِہُوْنَ (لیکن تمہاری اکثریت سچے دین سے نفرت کرتی تھی) اور تم اس کو قبول نہ کرتے تھے اور اس سے بھاگتے تھے کیونکہ آرام باطل کی سنگت میں اور تھکاوٹ و تکلیف حق کی معیت میں ہے۔
Top