Madarik-ut-Tanzil - Al-Fath : 20
وَعَدَكُمُ اللّٰهُ مَغَانِمَ كَثِیْرَةً تَاْخُذُوْنَهَا فَعَجَّلَ لَكُمْ هٰذِهٖ وَ كَفَّ اَیْدِیَ النَّاسِ عَنْكُمْ١ۚ وَ لِتَكُوْنَ اٰیَةً لِّلْمُؤْمِنِیْنَ وَ یَهْدِیَكُمْ صِرَاطًا مُّسْتَقِیْمًاۙ
وَعَدَكُمُ : وعدہ کیا تم سے اللّٰهُ : اللہ نے مَغَانِمَ كَثِيْرَةً : غنیمتیں کثرت سے تَاْخُذُوْنَهَا : تم لوگے انہیں فَعَجَّلَ : تو جلددیدی اس نے تمہیں لَكُمْ : تمہیں هٰذِهٖ : یہ وَكَفَّ : اور روک دئیے اَيْدِيَ النَّاسِ : ہاتھ لوگوں کے عَنْكُمْ ۚ : تم سے وَلِتَكُوْنَ اٰيَةً : اور تاکہ ہو ایک نشانی لِّلْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں کیلئے وَيَهْدِيَكُمْ : اور وہ ہدایت دے تمہیں صِرَاطًا : ایک راستہ مُّسْتَقِيْمًا : سیدھا
خدا نے تم سے بہت سی غنیمتوں کا وعدہ فرمایا ہے کہ تم ان کو حاصل کرو گے تو اس نے غنیمت کی تمہارے لئے جلدی فرمائی اور لوگوں کے ہاتھ تم سے روک دئیے غرض یہ تھی کہ یہ مومنوں کے لئے (خدا کی) قدرت کا نمونہ ہے اور وہ تم کو سیدھے راستے پر چلائے
آیت 20 : وَعَدَکُمُ اللّٰہُ مَغَانِمَ کَثِیْرَۃً تَاْخُذُوْنَہَا (اللہ تعالیٰ نے تم سے بہت سی غنیمتوں کا وعدہ کر رکھا ہے جن کو تم لوگے) وہ غنائم انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ بھی پائیں اور آپ کے بعد قیامت تک پائیں گے۔ فَعَجَّلَ لَکُمْ ہٰذِہٖ (پس سردست تم کو یہ دے دی ہیں) المغانم جمع مغنم اس سے خیبر کے غنائم مراد ہیں۔ وَکَفَّ اَیْدِیَ النَّاسِ عَنْکُمْ (اور لوگوں کے ہاتھ تم سے روک دیئے) یعنی اہل خیبر اور ان کے حلفاء بنوا سد و بنو غطفان وغیرہ جبکہ وہ ان کی مدد کے لئے آئے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے دلوں میں رعب ڈال دیا جس سے وہ واپس لوٹ گئے۔ ایک قول یہ ہے : اہل مکہ کے ہاتھ صلح کی وجہ سے روک دیئے۔ وَلِتَکُوْنَ (تاکہ یہ روکنا ہوجائے) ٰایَۃً لِّلْمُؤْمِنِیْنَ (ایمان والوں کے لئے ایک نمونہ) اور عبرت ناک نشان جس سے وہ پہچان لیں کہ ان کا اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ایک مقام ہے۔ اور وہ اللہ تعالیٰ ہی خود ان کی نصرت کا ضامن اور ان پر فتح دینے والا ہے اور اسی نے یہ کیا ہے۔ وَیَہْدِیْکُمْ صِرَاطًا مُّسْتَقِیْمًا (اور تاکہ تم کو ایک سیدھی سڑک پر ڈال دے) تمہاری بصیرت و یقین میں اضافہ فرمائے اور اللہ تعالیٰ کے فضل پر اعتماد کو اور زیادہ کر دے۔
Top