Madarik-ut-Tanzil - Al-Hujuraat : 8
فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ وَ نِعْمَةً١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
فَضْلًا مِّنَ اللّٰهِ : اللہ کے فضل سے وَنِعْمَةً ۭ : اور نعمت وَاللّٰهُ عَلِيْمٌ : اور اللہ جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
(یعنی) خدا کے فضل اور احسان سے اور خدا جاننے والا (اور) حکمت والا ہے
آیت 8 : فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ وَنِعْمَۃً (اللہ تعالیٰ کے فضل و انعام سے) فضل و نعمت۔ افضال و انعام کے معنی میں ہیں۔ نحو : یہ مفعول لہ ہونے کی وجہ سے منصوب ہیں۔ تقدیر کلام اس طرح ہے۔ حبب و کرہ للفضل والنعمۃ اس افضال و انعام کے لئے ایمان محبوب بنایا اور کفر و فسق و عصیان کو مبغوض بنایا ہے۔ وَاللّٰہُ عَلِیْمٌ (اللہ تعالیٰ جاننے والا ہے) ایمان والوں کے حالات اور ان کے باہمی تفاضل و امتیاز کو جانتا ہے۔ حَکِیْمٌ (حکمت والا ہے) جبکہ وہ افاضل پر اپنی توفیق سے فضل و انعام کرتا ہے۔
Top