Madarik-ut-Tanzil - Al-Maaida : 47
وَ لْیَحْكُمْ اَهْلُ الْاِنْجِیْلِ بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ فِیْهِ١ؕ وَ مَنْ لَّمْ یَحْكُمْ بِمَاۤ اَنْزَلَ اللّٰهُ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الْفٰسِقُوْنَ
وَلْيَحْكُمْ : اور فیصلہ کریں اَهْلُ الْاِنْجِيْلِ : انجیل والے بِمَآ : اس کے ساتھ جو اَنْزَلَ : نازل کیا اللّٰهُ : اللہ فِيْهِ : اس میں وَمَنْ : اور جو لَّمْ يَحْكُمْ : فیصلہ نہیں کرتا بِمَآ : اس کے مطابق جو اَنْزَلَ : نازل کیا اللّٰهُ : اللہ فَاُولٰٓئِكَ : تو یہی لوگ هُمُ : وہ الْفٰسِقُوْنَ : فاسق (نافرمان)
اور اہل انجیل کو چاہئے کہ جو احکام خدا نے اس میں نازل فرمائے ہیں اسکے مطابق حکم دیا کریں اور جو خدا کے نزل کئے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دے گا تو ایسے لوگ نافرمان ہیں۔
آیت 47 : وَلْیَحْکُمْ اَہْلُ الْاِنْجِیْلِ بِمَآ اَنْزَل اللّٰہُ فِیْہِ (اور انجیل والوں کو چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نے جو کچھ اس میں نازل فرمایا ہے اسکے موافق حکم کیا کریں) ہم نے انکو کہا کہ تم اسکے حکم کے موافق فیصلہ کرو۔ لیحکم میں لام امر ہے اور اصل میں مکسور ہے۔ قراءت : حمزہ نے لام کے کسرہ اور میم کے فتح کے ساتھ پڑھا ہے اس بناء پر کہ یہ لام کَیْ ہے تقدیر عبارت یہ ہوئی۔ وقفینا لیؤمنوا ولیحکم ہم نے ان کے پیچھے بھیجاتا کہ وہ ایمان لائیں۔ اور تاکہ وہ فیصلہ کریں۔ وَمَنْ لَّمْ یَحْکُمْ بِمَآ اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاُولٰٓپکَ ہُمُ الْفٰسِقُوْنَ (اور جو شخص اللہ تعالیٰ کے نازل کئے ہوئے کے موافق حکم نہ کرے تو ایسے لوگ بالکل نافرمانی کرنے والے ہیں) فاسق کا معنی اطاعت سے نکلنے والا۔ ظالم ‘ فاسق ‘ کافر کی وضاحت : شیخ ابو منصور (رح) نے فرمایا۔ کہ تینوں میں شدید انکار پر محمول کیا جائے۔ پس وہ کافر ٗ ظالم ٗ فاسق ہوگا۔ کیونکہ مطلق فاسق اور مطلق ظالم تو کافر ہی ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ جس نے بھی بما انزل اللّٰہ کے مطابق فصلہل نہ کیا وہ اللہ تعالیٰ کی نعمت کا منکر ہے اور اس کے حکم میں ظلم و زیادتی کرنے والا اور اپنے قول میں شرع سے نکلنے والا ہے۔
Top