Madarik-ut-Tanzil - Adh-Dhaariyat : 34
مُّسَوَّمَةً عِنْدَ رَبِّكَ لِلْمُسْرِفِیْنَ
مُّسَوَّمَةً : نشان لگے ہوئے ہیں عِنْدَ رَبِّكَ : تیرے رب کے ہاں لِلْمُسْرِفِيْنَ : حد سے بڑھنے والوں کے لیے
جن پر حد سے بڑھ جانے والوں کے لئے تمہارے پروردگار کے ہاں سے نشان کردیئے گئے ہیں
آیت 34 : مُّسَوَّمَۃً (جن پر نشان بھی ہے) یہ السومۃ سے لیا گیا ہے۔ اور وہ علامت و نشان کو کہتے ہیں۔ ہر ایک پتھر پر اس کا نام تھا جس نے اس سے ہلاک ہونا تھا۔ عِنْدَ رَبِّکَ (آپ کے رب کے پاس سے) اس کی ملکیت و سلطنت میں۔ لِلْمُسْرِفِیْنَ (حد سے گزرنے والوں کے لئے) ان کو مسرفین فرمایا۔ جیسا کہ ان کو عادین کا لقب دیا۔ کیونکہ وہ اپنے عمل میں حد سے بڑھنے والے اور زیادتی کی انتہاء تک پہنچنے والے تھے۔ اس لئے کہ انہوں نے مباحات پر قناعت نہ کی۔
Top