Madarik-ut-Tanzil - Adh-Dhaariyat : 59
فَاِنَّ لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا ذَنُوْبًا مِّثْلَ ذَنُوْبِ اَصْحٰبِهِمْ فَلَا یَسْتَعْجِلُوْنِ
فَاِنَّ لِلَّذِيْنَ : تو بیشک ان لوگوں کے لیے ظَلَمُوْا : جنہوں نے ظلم کیا ذَنُوْبًا مِّثْلَ : حصہ ہے، مانند ذَنُوْبِ : حصے کے اَصْحٰبِهِمْ : ان کے ساتھیوں کے فَلَا يَسْتَعْجِلُوْنِ : پس نہ وہ جلدی کریں مجھ سے
کچھ شک نہیں کہ ان ظالموں کے لئے بھی (عذاب کی) نوبت مقرر ہے، جس طرح ان کے ساتھیوں کی نوبت تھی تو ان کو مجھ سے (عذاب) جلدی نہیں طلب کرنا چاہئے
اب ان ظالموں کی باری : آیت 59 : فَاِنَّ لِلَّذِیْنَ ظَلَمُوْا (پس ان ظالموں کی) قریش مکہ جنہوں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تکذیب کا ظلم کیا۔ ذَنُوْبًا مِّثْلَ ذَنُوْبِ اَصْحٰبِہِمْ (بھی باری ہے جیسا کہ ان کے ہم مشربوں کی باری تھی) اللہ تعالیٰ کے عذاب میں سے ان کا حصہ ہے جیسا کہ ان کے ہم مثل ہلاک شدہ زمانوں والے کا۔ قول الزجاج : الذنوب لغت میں حصہ کو کہتے ہیں۔ فَـلَا یَسْتَعْجِلُوْنِ (پس یہ مجھ سے جلدی نہ طلب کریں) یعنی نزول عذاب میں۔ اس میں نضر اور اس کے ساتھیوں کا جواب ہے۔ جب کہ انہوں نے جلد عذاب مانگا۔
Top