Madarik-ut-Tanzil - At-Tur : 28
اِنَّا كُنَّا مِنْ قَبْلُ نَدْعُوْهُ١ؕ اِنَّهٗ هُوَ الْبَرُّ الرَّحِیْمُ۠   ۧ
اِنَّا : بیشک ہم كُنَّا : تھے ہم مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے نَدْعُوْهُ ۭ : اس سے دعا کرتے۔ اسی کو پکارا کرتے اِنَّهٗ : بیشک وہ هُوَ الْبَرُّ : وہی محسن ہے الرَّحِيْمُ : رحم فرمانے والا ہے
اس سے پہلے ہم اس سے دعائیں کیا کرتے تھے، بیشک وہ احسان کرنے والا مہربان ہے
آیت 28 : اِنَّا کُنَّا مِنْ قَبْلُ (ہم اس سے پہلے) اللہ تعالیٰ کی ملاقات اور اس کی بارگاہ میں پہنچنے سے پہلے یعنی دنیا میں۔ نَدْعُوْہُ (اسی سے دعائیں مانگا کرتے تھے) اسی کی عبادت کرتے اور اس کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرتے تھے اور اسی سے جہنم سے بچنے کا سوال کرتے تھے۔ اِنَّہٗ ہُوَ الْبَرُّ الرَّحِیْمُ (وہ بڑا محسن و مہربان ہے) البر : محسن الرحیم : ایسی عظیم رحمت والا کہ جب اس کی عبادت کی جائے تو وہ بدلہ دیتا ہے۔ جب اس سے سوال کیا جائے تو قبولیت بخشتا ہے۔ قراءت : اَنَّہٗ فتحہ کے ساتھ مدنی ٗ علی نے پڑھا ہے۔ باء کو محذوف یا لام کو محذوف مانا ہے۔ بانہٗ او لاَنَّہ۔
Top