Madarik-ut-Tanzil - At-Tur : 37
اَمْ عِنْدَهُمْ خَزَآئِنُ رَبِّكَ اَمْ هُمُ الْمُصَۜیْطِرُوْنَؕ
اَمْ عِنْدَهُمْ : یا ان کے پاس خَزَآئِنُ : خزانے ہیں رَبِّكَ : تیرے رب کے اَمْ هُمُ الْمُصَۜيْطِرُوْنَ : یا وہ محفاظ ہیں۔ داروغہ ہیں
کیا ان کے پاس تمہارے پروردگار کے خزانے ہیں یا یہ (کہیں کے) داروغہ ہیں
یہ تو نہ خزائن کے مالک ‘ نہ مدبر : آیت 37 : اَمْ عِنْدَہُمْ خَزَآئِنُ رَبِّکَ (کیا ان کے پاس آپ کے رب کے خزانے ہیں) یعنی نبوت ٗ رزق وغیرہ۔ پس وہ اس میں جس کو چاہیں جو چاہیں عطا کریں۔ اَمْ ہُمُ الْمُصَیْطِرُوْنَ (یا یہ لوگ حاکم ہیں) غلبہ والے ہیں کہ ربوبیت کے معاملات کی تدبیر جس سے کریں اور معاملات کو اپنی مرضی کے مطابق چلائیں۔ قراءت : مسیطرون۔ شامی و مکی نے پڑھا ہے۔
Top