Madarik-ut-Tanzil - At-Tur : 45
فَذَرْهُمْ حَتّٰى یُلٰقُوْا یَوْمَهُمُ الَّذِیْ فِیْهِ یُصْعَقُوْنَۙ
فَذَرْهُمْ : پس چھوڑو ان کو حَتّٰى يُلٰقُوْا : یہاں تک کہ وہ جا ملیں يَوْمَهُمُ : اپنے دن سے الَّذِيْ : وہ جو فِيْهِ : اس میں يُصْعَقُوْنَ : بےہوش کیے جائیں گے
پس ان کو چھوڑ دو یہاں تک کہ وہ روز جس میں وہ بیہوش کر دئیے جائیں گے سامنے آجائے
آیت 45 : فَذَرْہُمْ حَتّٰی یُلٰقُوْا یَوْمَہُمُ الَّذِیْ فِیْہِ یُصْعَقُوْنَ (تو آپ ان کو رہنے دیجئے۔ یہاں تک کہ ان کو اپنے اس دن سے سابقہ ہو جس میں ان کے ہوش اڑ جائیں گے) قراءت : عاصم و شامی ٗ نے یصعقون ضمہ یاء سے پڑھا۔ جبکہ باقی قراء نے یاء کا فتحہ پڑھا۔ کہا جاتا ہے۔ صعقہٗ فصعق۔ اس کو بےہوش کیا پس وہ بےہوش ہوگیا اور یہ نفخہ اولیٰ کے وقت جو کہ نفخہ صعق ہے۔
Top