Madarik-ut-Tanzil - An-Najm : 2
مَا ضَلَّ صَاحِبُكُمْ وَ مَا غَوٰىۚ
مَا ضَلَّ : نہیں بھٹکا صَاحِبُكُمْ : ساتھی تمہارا وَمَا غَوٰى : اور نہ وہ بہکا
کہ تمہارے رفیق (محمد ﷺ نہ راستہ بھولے ہیں نہ بھٹکے ہیں
وہ سیدھی راہ پر نہ کہ ضلالت میں : آیت 2: ما ضل اور میانہ روی سے نہیں بھٹکے یہ جواب قسم ہے، صاحبکم یعنی محمد ﷺ ۔ کم سے قریش مکہ سے مراد وما غوی اور باطل کی اتباع میں وہ غلط راستے پر نہیں چلے۔ الضلال یہ الہدی کی ضد ہے، اور الغی یہ الرشد کی۔ مطلب یہ ہوا وہ سیدھا راہ پانے والے ہیں وہ اس طرح نہیں جیسا کہ تم اپنے خیال کے مطابق ان کی نسبت ضلالت وغوایت کی طرف کر رہے ہو۔
Top