Madarik-ut-Tanzil - An-Najm : 39
وَ اَنْ لَّیْسَ لِلْاِنْسَانِ اِلَّا مَا سَعٰىۙ
وَاَنْ لَّيْسَ : اور یہ کہ نہیں لِلْاِنْسَانِ : انسان کے لیے اِلَّا مَا سَعٰى : مگر جو اس نے کوشش کی
اور یہ کہ انسان کو وہی ملتا ہے جس کی وہ کوشش کرتا ہے
دوسرے کی کوشش کام دے گی : آیت 39: وَاَنْ لَّيْسَ لِلْاِنْسَانِ اِلَّا مَا سَعٰى (اور انسان کے لیے صرف اپنی ہی کمائی ملے گی) ما سعی یعنی اس کی کوشش اور یہ بھی ابراہیم و موسیٰ (علیہما السلام) کے صحائف کی بات ہے، میت کی طرف سے صحیح روایات میں صدقہ اور حج کرنا مذکور ہے۔ تو اس کے متعلق اقوال ہیں۔ نمبر 1 اس کو دوسرے کی کوشش کام نہ دے گی جب تک اپنی کوشش نہ ہوگی، اور وہ اپنی کوشش ایمان کا پایا جانا ہے۔ اس صورت میں دوسرے کا عمل گویا اس کا اپنا عمل شمار ہوگا۔ کیونکہ وہ ایمان کے تباع اور ایمان کے ساتھ قائم ہے۔ اور اس وجہ سے کہ غیر کی کوشش اس کو کام نہ دے گی، جبکہ وہ اپنی ذات کی خاطر کرے، مگر جب اس نے اس کی نیت کرلی تو وہ اس کام میں اس کا نائب و وکیل اور قائم مقام ہوگیا۔
Top