Madarik-ut-Tanzil - Ar-Rahmaan : 26
كُلُّ مَنْ عَلَیْهَا فَانٍۚۖ
كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا : سب کے سب جو اس پر ہیں فَانٍ : فنا ہونے والے ہیں
جو مخلوق زمین پر ہے سب کو فنا ہونا ہے
26، 27 : کُلُّ مَنْ عَلَیْھَا فَانٍ ۔ وَّیَبْقٰی وَجْہُ رَبِّکَ ذُوالْجَلٰلِ وَالْاِکْرَامِ (جتنے روئے زمین پر ہیں۔ سب فنا ہوجائیں گے اور آپ کے پروردگار کی ذات جو عظمت و شان والی ہے۔ باقی رہ جائے گی) علیھا یعنی زمین پر وجہ ربکؔ تیرے رب کی ذات۔ ذوالجلال۔ عظمت و سلطنت والی۔ یہ الوجہ کی صفت ہے۔ الاکرامؔ احسان والی ذات ہے سیئات سے تجاوز کے ساتھ۔ یہ صفت اللہ تعالیٰ کی عظیم الشان صفات میں سے ہے۔ حدیث میں ارشاد فرمایا الظّوا بیا ذالجلال والاکرم۔ ( راوہ الترمذی 3527‘ رواہ احمد 5/236) روایت میں ہے کہ رسول الٰہ ﷺ کا گزر ایک آدمی کے پاس سے ہوا جو نماز پڑھ رہا تھا۔ اور کہہ رہا تھا : یا ذالجلال والا کرام آپ نے فرمایا تیری دعا قبول کرلی گئی۔ (رواہ الترمذی 3527 رواہ احمد 5/236)
Top