Madarik-ut-Tanzil - Ar-Rahmaan : 31
سَنَفْرُغُ لَكُمْ اَیُّهَ الثَّقَلٰنِۚ
سَنَفْرُغُ لَكُمْ : عنقریب ہم فارغ ہوجائیں گے تمہارے لیے اَيُّهَا الثَّقَلٰنِ : اے دو بوجھو
اے دونوں جماعتو ! ہم عنقریب تمہاری طرف متوجہ ہوتے ہیں
نگرانی اور انتظام میں اضافہ : 31 : سَنَفْرُغُ لَکُمْ (ہم عنقریب ہی تمہارے (حساب و کتاب کے) لئے خالی ہوجاتے ہیں) یہ قول بطور استعارہ اس شخص کے قول سے لیا گیا ہے۔ جو اس کو کہے جس کو ڈرائے۔ کہ میں تمہارے لئے فارغ ہوا چاہتا ہوں۔ مراد یہ ہوتی ہے کہ میں مشغولیت میں ڈالنے والی ہر چیز سے الگ ہو کر تیرے لئے الگ تھلگ ہوجائو نگا۔ اس سے مقصود نگرانی اور انتظام میں اضافہ ہے۔ نمبر 2۔ یہ بھی درست ہے کہ اس سے مراد یہ ہو۔ عنقریب دنیا ختم ہو کر انجام کو پہنچ جائے گی۔ اور مخلوق کے کام بھی ختم ہوجائیں گے وہ جن کا ارادہ اس قول سے فرمایا۔ کل یوم ھو فی شان۔ پس ایک ہی شان رہ جائے گی اور وہ تمہاری جزاء ہے پس اس کو بطور مثل کے فراغت قرار دیا۔ قراءت : سیفرغ، حمزہ، علی نے پڑھا یعنی اللہ تعالیٰ ۔ اَیُّہَ الثَّقَلٰنِ (اے جن و انس) ان دونوں کو زمین کا ثقل و بوجھ قرار دیا۔
Top