Madarik-ut-Tanzil - Al-Haaqqa : 4
كَذَّبَتْ ثَمُوْدُ وَ عَادٌۢ بِالْقَارِعَةِ
كَذَّبَتْ : جھٹلایا ثَمُوْدُ : ثمود نے وَعَادٌۢ : اور عاد نے بِالْقَارِعَةِ : کھڑکا دینے والی کو
کھڑکھڑانے والی (جس) کو ثمود اور عاد (دونوں) نے جھٹلایا
قارعہ نام کی وجہ : 4 : کَذَّبَتْ ثَمُوْدُ وَعَادٌم بِالْقَارِعَۃِ (قوم عاد وثمود نے اس کھڑ کھڑانے والی چیز کی تکذیب کی) یعنی الحاقہ کا انکار کیا۔ یہاں القارعہ کو اس کی جگہ رکھ دیا گیا کیونکہ یہ دونوں قیامت ہی کے اسماء ہیں اس کا نام القارعہ اس وجہ سے ہے کیونکہ یہ لوگوں کو اپنی ہولناکیوں اور گھبراہٹوں سے کھٹ کھٹاتی ہے۔
Top