Madarik-ut-Tanzil - Al-A'raaf : 10
وَ لَقَدْ مَكَّنّٰكُمْ فِی الْاَرْضِ وَ جَعَلْنَا لَكُمْ فِیْهَا مَعَایِشَ١ؕ قَلِیْلًا مَّا تَشْكُرُوْنَ۠   ۧ
وَلَقَدْ : اور بیشک مَكَّنّٰكُمْ : ہم نے تمہیں ٹھکانہ دیا فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنائے لَكُمْ : تمہارے لیے فِيْهَا : اس میں مَعَايِشَ : زندگی کے سامان قَلِيْلًا : بہت کم مَّا تَشْكُرُوْنَ : جو تم شکر کرتے ہو
اور ہمیں نے زمین میں تمہارا ٹھکانہ بنایا اور اس میں تمہارے لئے سامان معیشت پیدا کئے (مگر) تم کم ہی شکر کرتے ہو۔
انعامات معیشت کا تذکرہ : آیت 10: وَلَقَدْ مَکَّنّٰکُمْ فِی الْاَرْضِ (اور بیشک ہم نے تم کو زمین پر جمایا) ہم نے اس زمین میں تمہارے لئے جگہ اور ٹھہرنے کا مقام بنایا ہم نے تمہیں اس میں اقتدار دیا اور تصرف پر قدرت دی۔ وَجَعَلْنَا لَکُمْ فِیْھَا مَعَایِشَ (اور ہم نے تمہارے لئے اس میں سامان زندگی پیدا کیا) جمع معیشۃ ہے اس سے مراد وہ چیزیں ہیں جن پر انسانی گزر اوقات ہے مثلاً مطعومات و مشروبات وغیرہ۔ قراءت : معایش میں یا کا ظاہر کرنا اصل ہے کیونکہ یا اصل ہے اس کو صحائف پر قیاس نہیں کرسکتے کیونکہ یا اس میں زائدہ ہے نافع نے ہمزہ پڑھا ہے۔ جیسا کہ صحائف میں پڑھا جاتا ہے۔ قَلِیْلاً مَّا تَشْکُرُوْنَ (تم لوگ بہت ہی کم شکر کرتے ہو) یہ قلیلاً ماتذکرون (الاعراف 3) کی طرح ہے۔
Top