Madarik-ut-Tanzil - Al-A'raaf : 9
وَ مَنْ خَفَّتْ مَوَازِیْنُهٗ فَاُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ بِمَا كَانُوْا بِاٰیٰتِنَا یَظْلِمُوْنَ
وَمَنْ : اور جس خَفَّتْ : ہلکے ہوئے مَوَازِيْنُهٗ : اس کے وزن فَاُولٰٓئِكَ : تو وہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے خَسِرُوْٓا : نقصان کیا اَنْفُسَهُمْ : اپنی جانیں بِمَا كَانُوْا : کیونکہ تھے بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں سے يَظْلِمُوْنَ : ناانصافی کرتے
اور جن لوگوں کے وزن ہلکے ہوں گے تو یہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنے تئیں خسارے میں ڈالا اس لئے کہ ہماری آیتوں کے بارے میں بےانصافی کرتے تھے۔
خفت وزن : آیت 9: وَمَنْ خَفَّتْ مَوَازِیْنُہٗ (اور جن کے پلڑے ہلکے ہونگے) وہ کفار ہیں ان میں ایمان ہی نہیں۔ کہ جس کے ساتھ عمل معتبر ہوتا۔ ان کے میزان میں خیر نہ ہوگی۔ پس ان کے میزان ہلکے ہونگے۔ فَاُولٰٓپکَ الَّذِیْنَ خَسِرُوْٓا اَنْفُسَھُمْ بِمَا کَانُوْا بِاٰیٰتِنَا یَظْلِمُوْنَ ۔ (پس وہ لوگ وہی ہونگے جنہوں نے خود اپنا نقصان کرلیا۔ ہماری آیات کی حق تلفی کرنے کے سبب) یظلمون کا معنی زور سے انکار کرنا۔ آیات سے دلائل مراد ہیں اور آیات سے ظلم کا مطلب ان کو ان کے مقامات سے ہٹانا یعنی انکار کرنا اور ان کو تسلیم نہ کرنا۔
Top