Madarik-ut-Tanzil - Nooh : 17
وَ اللّٰهُ اَنْۢبَتَكُمْ مِّنَ الْاَرْضِ نَبَاتًاۙ
وَاللّٰهُ : اور اللہ نے اَنْۢبَتَكُمْ : اگایا تم کو مِّنَ الْاَرْضِ : زمین سے نَبَاتًا : اگانا
اور خدا ہی نے تم کو زمین سے پیدا کیا ہے
17 : وَاللّٰہُ اَمنْبَتَکُمْ مِّنَ الْاَرْضِ نَبَاتًا (اور اللہ تعالیٰ نے تم کو زمین سے ایک خاص طور پر پیدا کیا) انبت ؔ یہاں انشاء کے معنی میں ہے گویا انبات کو بطور استعارہ انشاء کے معنی میں لائے ہیں۔ نباتاؔ یہ مصدر ہے ای فنبتم نباتا۔ تم پیدا ہوئے پیدا ہونا۔
Top