Madarik-ut-Tanzil - Al-Insaan : 12
وَ جَزٰىهُمْ بِمَا صَبَرُوْا جَنَّةً وَّ حَرِیْرًاۙ
وَجَزٰىهُمْ : اور انہیں بدلہ دیا بِمَا صَبَرُوْا : ان کے صبر پر جَنَّةً : جنت وَّحَرِيْرًا : اور ریشمی لباس
اور انکے صبر کے بدلے ان کو بہشت (کے باغات) اور ریشم (کے ملبوسات) عطا کریگا
صبر کا بدلہ ملے گا : 12 : وَجَزٰھُمْ بِمَا صَبَرُوْا (اور ان کی پختگی کے بدلہ میں ان کو ان کا رب دے گا) ایثار پر جمے رہنے کی وجہ سے۔ یہ آیت علی و فاطمہ اور فضہ (لونڈی) ؓ کے متعلق اتری جب حسن و حسین ؓ بیمار ہوگئے تو انہوں نے تین دنوں کی نذر مانی، علی ؓ نے ایک یہودی سے تین صاع جو لیے۔ فاطمہ ؓ نے ہر روز ایک صاع پیس کر آٹا گوندھا۔ اور انہوں نے افطار کے وقت میں آنے والے مسکین، یتیم، اسیر کو روٹیاں دے دیں اور خود پانی سے روزہ افطار کیا۔ (قال الحکیم الترمذی، ھذا الحدیث مزوق فھذا وا شباھہ عامتھا مفتعلۃ نوادر الاصول : 246، 247) ۔ جَنَّۃً (باغ جس میں خوشگوار کھانے کی اشیاء ہوں گی) وَّ حَرِیْرًا (اور ریشم) اس میں پر رونق لباس ہوگا۔
Top