Madarik-ut-Tanzil - An-Naba : 15
لِّنُخْرِجَ بِهٖ حَبًّا وَّ نَبَاتًاۙ
لِّنُخْرِجَ بِهٖ : تاکہ ہم نکالیں اس کے ساتھ حَبًّا وَّنَبَاتًا : غلہ اور نباتات
تاکہ اس سے اناج اور سبزہ پیدا کریں
15۔ 16 : لِّنُخْرِجَ بِہٖ (تاکہ ہم پیدا کریں اس سے) یعنی پانی کے ذریعہ سے حَبًّا (غلہ) گندم، جو، وَّنَبَاتًا (اور سبزی) یعنی سبزہ گھاس۔ وَجَنّٰتٍ (اور باغات) اَلْفَافًا (گنجان) یعنی جن کے درخت باہمی لپٹے ہوئے ہیں۔ اس کا واحد لِفٌ ہے۔ جیسا جذع واجذ اع یا لفیفٌ جیسا شَرِیْفٌ واشراف یا اس کا کوئی واحد نہیں جیسا اوزاع نمبر 4۔ یہ جمع الجمع ہے یہ جمع لُفٌ ولُفَّ جمع لَفَّائُ گنجان درخت، لپٹا ہوا درخت قراءت : الم نجعلؔ سے الفافاً تک وقف نہیں ہے اور اوتادًا پر اور معاشا پر وقف ضروری ہے۔
Top