Madarik-ut-Tanzil - Al-Anfaal : 28
وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّمَاۤ اَمْوَالُكُمْ وَ اَوْلَادُكُمْ فِتْنَةٌ١ۙ وَّ اَنَّ اللّٰهَ عِنْدَهٗۤ اَجْرٌ عَظِیْمٌ۠   ۧ
وَاعْلَمُوْٓا : اور جان لو اَنَّمَآ : درحقیقت اَمْوَالُكُمْ : تمہارے مال وَاَوْلَادُكُمْ : اور تمہاری اولاد فِتْنَةٌ : بڑی آزمائش وَّاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ عِنْدَهٗٓ : پاس اَجْرٌ : اجر عَظِيْمٌ : بڑا
اور جان رکھو کہ تمہارا مال اور اولاد بڑی آزمائش ہے۔ اور یہ کہ خدا کے پاس (نیکیوں) کا بڑا ثواب ہے۔
مال و اولاد باعث آزمائش : آیت 28: وَاعْلَمُوْٓا اَنَّمَا اَمْوَالُکُمْ وَاَوْلَادُ کُمْ فِتْنَۃٌ (اور تم جان لو کہ تمہارے مال اور تمہاری اولاد فتنہ ہے) یعنی فتنہ میں پڑنے کے اسباب میں سے ہیں۔ فتنہ گناہ اور عذاب دونوں کو کہتے ہیں۔ نمبر 2۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے امتحان تاکہ وہ تمہیں آزمائے کہ تم کس طرح اس کی حدود کی نگہبانی کرتے ہو۔ وَّاَنَّ اللّٰہَ عِنْدَہٗ اَجْرٌ عَظِیْمٌ (اور اس بات کو بھی جان لو کہ اللہ تعالیٰ کے پاس بڑا بھاری اجر ہے) پس تمہارا فرض بنتا ہے کہ اس کی طلب میں حرص کرو اور دنیا میں زہد اختیار کرو۔ اور حب اولاد اور جمع اموال کی حرص میں نہ پڑو۔
Top