Madarik-ut-Tanzil - At-Tawba : 11
فَاِنْ تَابُوْا وَ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ وَ اٰتَوُا الزَّكٰوةَ فَاِخْوَانُكُمْ فِی الدِّیْنِ١ؕ وَ نُفَصِّلُ الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّعْلَمُوْنَ
فَاِنْ : پھر اگر وہ تَابُوْا : توبہ کرلیں وَاَقَامُوا : اور قائم کریں الصَّلٰوةَ : نماز وَ : اور اٰتَوُا الزَّكٰوةَ : ادا کریں زکوۃ فَاِخْوَانُكُمْ : تو تمہارے بھائی فِي : میں الدِّيْنِ : دین وَنُفَصِّلُ : اور کھول کر بیان کرتے ہیں الْاٰيٰتِ : آیات لِقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّعْلَمُوْنَ : علم رکھتے ہیں
اگر یہ توبہ کرلیں اور نماز پڑھنے اور زکوٰۃ دینے لگیں تو دین میں تمہارے بھائی ہیں اور سمجھنے والے لوگوں کے لئے ہم اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کرتے ہیں۔
توبہ اور اس کی علامات : آیت 11: فَاِنْ تَابُوْا (اگر یہ لوگ توبہ کرلیں) کفر سے وَاَقَامُوالصَّلٰوۃَ وَٰاتَوُا الزَّکٰوۃَ فَاِخْوَانُکُمْ (اور نماز پڑھنے لگیں اور زکوٰۃ دینے لگیں تو وہ تمہارے بھائی ہوجائیں گے) پس وہ تمہارے بھائی ہیں۔ نحو : مبتداء محذوف ہے۔ فِی الدِّیْنِ (دینی) نسب میں نہیں وَنُفَصِّلُ الْاٰیٰتِ (اور ہم تفصیل سے احکام بیان کرتے ہیں) ہم کھول کر بیان کرتے ہیں۔ لِقَومٍ یَّعْلَمُوْنَ (سمجھ دار لوگوں کیلئے) سمجھتے اور اس میں سوچ و بچار کرتے ہیں۔ یہ جملہ معترضہ ہے گویا اس طرح کہا : ان من تامل تفصیلھا فھو العالم تحریضًا علی تامل مافصل من احکام المشرکین المعاہدین و علی المحافظۃ علیھا۔ جو اس کی تفصیل میں غور کرے تو وہ جان لے گا۔ معاہدہ کرنے والوں اور توبہ کرنے والوں کے احکام کی تفصیل پر غور کی ترغیب دینے کیلئے اور اس کی پاسداری کیلئے۔ یہ جملہ مستقل ذکر کیا گیا ہے۔
Top