Mafhoom-ul-Quran - Al-Baqara : 211
سَلْ بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ كَمْ اٰتَیْنٰهُمْ مِّنْ اٰیَةٍۭ بَیِّنَةٍ١ؕ وَ مَنْ یُّبَدِّلْ نِعْمَةَ اللّٰهِ مِنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَتْهُ فَاِنَّ اللّٰهَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ
سَلْ : پوچھو بَنِىْٓ اِسْرَآءِ يْلَ : بنی اسرائیل كَمْ : کس قدر اٰتَيْنٰھُمْ : ہم نے انہیں دیں مِّنْ : سے اٰيَةٍ : نشانیاں بَيِّنَةٍ : کھلی وَ : اور مَنْ : جو يُّبَدِّلْ : بدل ڈالے نِعْمَةَ : نعمت اللّٰهِ : اللہ مِنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مَا : جو جَآءَتْهُ : آئی اس کے پاس فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ شَدِيْدُ : سخت الْعِقَابِ : عذاب
بنی اسرائیل سے پوچھو ! کیسی کھلی کھلی نشانیاں ہم نے انہیں دکھائی ہیں (اور پھر یہ بھی انہیں سے پوچھ لو) اللہ کی نعمت پانے کے بعد جو قوم اس کو بدلتی ہے اسے اللہ کیسی سخت سزا دیتا ہے
بنی اسرائیل سے عبرت تشریح : اس سوال کے لیے بنی اسرائیل کو اس لیے چنا گیا ہے کہ دور جانے سے بہتر ہے کہ جیتی جاگتی ایسی قوم کو سامنے رکھ کر بات کی جائے جو کہ عبرت کا باعث بن چکی ہے اور اپنی ضد، ہٹ دھرمی اور نافرمانی کی وجہ سے امامت کا درجہ بھی ان سے چھین لیا گیا۔ بنی اسرائیل کے انعامات، فضیلتیں، برکتیں اور رحمتیں یہ سب سورة البقرہ کی آیت 40 سے شروع ہو کر آیت 117، پر ختم ہوجاتی ہیں اور اس تاریخی قرآنی حقائق کو دو باتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ختم کیا گیا ہے۔ پہلی یہ کہ مقبول ترین قوم بنی اسرائیل ہی رہی۔ دوسری بات یہ کہ ناشکری اور نافرمانی پر تمام نعمتیں چھن گئیں اور امامت کا شرف بھی ان سے چھین لیا گیا۔ بنی اسرائیل کے قصہ سے مسلمانوں کو عبرت حاصل کرنی چاہیے اور یاد رکھنا چاہیے کہ خدائی مہربانی کوئی ایسی شمع نہیں کہ کسی قوم پر ہر صورت میں ہوتی رہے۔ اس کی بھی شرائط ہوتی ہیں بندے جب تک راہ راست پر رہتے ہیں اللہ و رسول ﷺ کی فرمانبرداری خلوص نیت سے کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا ذکر و شکر کرتے رہتے ہیں۔ ان پر اللہ کی نعمتیں، برکتیں اور رحمتیں برستی رہتی ہیں، لیکن جب وہ ناشکری، نافرمانی، سر کشی اور بغاوت کرنے لگیں تو نہ صرف یہ کہ نعمتیں ہی چھن جاتی ہیں، بلکہ دنیا و آخرت میں درد ناک سزائیں بھی حق تعالیٰ کی طرف سے دی جاتی ہیں اور یہ حقیقت ہے۔ اسی کا ذکر مذکورہ آیت میں کیا گیا ہے۔ ” حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کہ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ جس شخص نے کسی دن مجھے یاد کیا یا کسی جگہ مجھ سے ڈرا اسے دوزخ سے نکال لو۔ “ (ترمذی)
Top