Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Mafhoom-ul-Quran - Al-Baqara : 220
فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ١ؕ وَ یَسْئَلُوْنَكَ عَنِ الْیَتٰمٰى١ؕ قُلْ اِصْلَاحٌ لَّهُمْ خَیْرٌ١ؕ وَ اِنْ تُخَالِطُوْهُمْ فَاِخْوَانُكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ الْمُفْسِدَ مِنَ الْمُصْلِحِ١ؕ وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ لَاَعْنَتَكُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ
فِى الدُّنْيَا
: دنیا میں
وَالْاٰخِرَةِ
: اور آخرت
وَيَسْئَلُوْنَكَ
: اور وہ آپ سے پوچھتے ہیں
عَنِ
: سے (بارہ) میں
الْيَتٰمٰي
: یتیم (جمع)
قُلْ
: آپ کہ دیں
اِصْلَاحٌ
: اصلاح
لَّھُمْ
: ان کی
خَيْرٌ
: بہتر
وَاِنْ
: اور اگر
تُخَالِطُوْھُمْ
: ملالو ان کو
فَاِخْوَانُكُمْ
: تو بھائی تمہارے
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
يَعْلَمُ
: جانتا ہے
الْمُفْسِدَ
: خرابی کرنے والا
مِنَ
: سے (کو)
الْمُصْلِحِ
: اصلاح کرنے والا
وَلَوْ
: اور اگر
شَآءَ
: چاہتا
اللّٰهُ
: اللہ
لَاَعْنَتَكُمْ
: ضرور مشقت میں ڈالتا تم کو
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
عَزِيْزٌ
: غالب
حَكِيْمٌ
: حکمت والا
پوچھتے ہیں یتیموں کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے ؟ کہو جس طرز عمل میں ان کے لیے بھلائی ہو وہی اختیار کرنا بہتر ہے۔ اگر تم اپنا اور ان کا خرچ اور رہنا سہنا مشترک رکھو تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔ آخر وہ تمہارے بھائی بند ہی تو ہیں۔ برائی کرنے والے اور بھلائی کرنے والے دونوں کا حال اللہ پر روشن ہے۔ اللہ چاہتا تو اس معاملہ میں تم پر سختی کرتا، مگر وہ صاحب اختیار ہونے کے ساتھ ساتھ صاحب حکمت بھی ہے
تشریح : آیت 217 کا شان نزول یہ ہے کہ ایک مرتبہ سفر کے دوران کفار اور چند صحابیوں کی آپس میں لڑائی ہوگئی اور ایک مشرک مارا گیا۔ یہ لڑائی جمادی الثانی کی 30 تاریخ کو ہوئی جو کہ بعد میں معلوم ہوا کہ جمادی الثانی کا مہینہ 29 دنوں کا ہوگیا تھا۔ اس لیے لڑائی یکم رجب کو ہوگئی اور یہ مہینہ حرمت والا مہینہ تھا یہ صرف غلطی کی بناء پر ہوگیا تھا لیکن کفار کو تو بہانہ چاہیے تھا مسلمانوں پر طعنہ زنی کرنے کا کہ دیکھو مسلمان حرمت والے مہینوں کا بھی احترام نہیں کرتے تو وہ صحابہ آنحضرت ﷺ کے پاس گئے اور دریافت کیا کہ یہ غلطی بیخبر ی میں ہوگئی ہے۔ اب کیا حکم ہے ؟ اس پر یہ آیت نازل ہوئی کہ غلطی میں گناہ معاف ہوتا ہے، حرمت کا خیال نہ رکھنا بری بات ہے لیکن غلطی ہوجائے تو معاف ہوسکتا ہے۔ دوسری بات یہ کہ پہلے بھی بیان ہوچکا ہے کہ اگر حرمت والے مہینوں میں اور حرمت والی جگہ پر کفار جنگ شروع کریں تو تم بھی دفاعی جنگ کرسکتے ہو۔ محرم رجب، ذی قعدہ، ذی الحجہ یہ چار مہینے حرمت والے ہیں۔ تفصیل سے بیان کیا جا چکا ہے۔ اللہ رب العزت نے وضاحت سے فرما دیا کہ غلطی سے جو ہوا وہ معاف ہے مگر یہ کفار جو جان بوجھ کر کر رہے ہیں مثلاً اللہ کی راہ سے روکنا یعنی اسلام قبول کرنے پر اذیتیں دینا، مارنا پیٹنا اور پھر بیت اللہ میں داخل ہونے سے روکنا۔ اللہ کی عبادت میں رکاوٹیں کھڑی کرنا پھر مسلمانوں پر اس قدر ظلم کئے کہ وہ اپنا سب کچھ چھوڑ کر مکہ سے مدینہ ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے۔ فساد غارت گری اور دین سے منع کرنا یہ سب فتنے کفار خوب زور و شور سے کر رہے تھے۔ تو رب العزت فرماتے ہیں کہ جب فتنہ اس قدربڑھ جائے تو قتل کرنا واجب ہوجاتا ہے۔ کیونکہ فتنہ قتل سے بڑھ کر ہے اسے روکنے کے لیے قتل جائز ہے۔ تاکہ امن ہوجائے۔ اس آیت میں وضاحت سے بتایا جارہا ہے کہ کفار تو ہر وقت اور ہر صورت میں مسلمانوں سے لڑتے رہیں گے، کیونکہ اسلام کے اصول و قوانین اور عقائد ان سے بالکل علیحدہ ہیں۔ یہ کمزوروں پر ظلم کرتے ہیں، بتوں کو پوجتے ہیں، شراب پیتے ہیں، جوا کھیلتے ہیں۔ غرض ان کی ہر بات اسلام سے مختلف ہے۔ اسی لیے وہ اپنی پوری کوشش کرتے رہتے تھے کہ مسلمانوں کو اس حد تک تنگ کریں کہ وہ اسلام قبول کرنے سے باز آجائیں۔ اسلام کو چھوڑ کر دوبارہ کفر کی راہ اختیار کرلیں تو اللہ تعالیٰ تنبیہ کرتے ہیں کہ اگر کوئی شخص گھبرا کر یا کسی بھی وجہ سے دوبارہ کافر ہوگیا تو اس کی سزا بڑی سخت ہے کفر کی حالت میں اگر وہ مرگیا تو اس کے تمام عمل ضائع ہوجائیں گے اور آخرت میں بھی ایسے لوگوں کو ہمیشہ ہمیشہ دوزخ کا عذاب دیا جائے گا۔ اگر کوئی شخص مرتد ہوجائے اور پھر مرنے سے پہلے مسلمان ہوجائے تو ایسے شخص کی توبہ قبول ہوسکتی ہے، لیکن اگر کوئی کفر کی حالت میں ہی مرجائے تو جو اچھے اعمال اس نے قبول اسلام کے بعد کئے تھے۔ ان کا بدلہ بھی اس کو کچھ نہ ملے گا۔ اس لیے اس نے دنیا بھی کھو دی اور آخرت بھی کھو دی، تو مسلمانوں کو چاہیے کہ دین اور ایمان پر ڈٹے رہیں، کیونکہ اللہ جل شانہ نے بار بار اعلان کیا ہے کہ جس طرح غلطی سے صحابہ کرام سے حرمت والے مہینے میں کافر کا قتل ہوگیا تھا جو کہ انہوں نے صرف اور صرف فتنہ کو ختم کرنے کے لیے اللہ کی فرمانبرداری کیلئے جہاد کی صورت میں کیا تھا تو ان کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں وہ اللہ کی رحمت اور اجر وثواب کے پورے پورے مستحق ہیں، کیونکہ وہ ایمان لائے انہوں نے ہجرت کی اور پھر اللہ کی راہ میں جہاد کیا۔ اس لیے ان کی غلطی معاف ہوچکی ہے۔ اللہ تو بہت ہی بخشنے والا اور مہربان ہے۔ ایمان، ہجرت اور جہاد یہ تو مسلمان کی ڈھال ہیں۔ ایمان ! اقرارتصدیق اور عمل کا نام ہے۔ (کتاب فردوس) ایمان کی انتہاء پرہیزگاری ہے۔ (مسند احمد) جہاد کی فضیلت میں حدیث ہے ابوعبس جن کا نام عبدالرحمن بن جبر تھا بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس بندے کے دونوں پاؤں اللہ کی راہ میں (چلنے کے باعث) غبار آلود ہوجائیں اسکو آگ نہیں چھوئے گی۔ (بخاری) اگلی آیت 219 میں شراب اور جوئے کے بارے میں احکامات ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جو صحابہ آپ سے شراب اور جوئے کے بارے میں پوچھتے ہیں ان کو بتا دیں کہ یہ دونوں چیزیں اخلاق کو خراب کرنے والی ہیں۔ ان میں تھوڑے سے فائدے ہیں مگر نقصانات زیادہ ہیں اور اس آیت میں مصلحت کے طور پر ان دونوں چیزوں کو فوری طور پر حرام قرار نہیں دیا گیا ان لوگوں میں شراب کی عادت بہت پرانی تھی اور نشہ کی عادت فوراً چھوڑ دینا آسان کام نہیں اس لیے انسانی فطرت کو مدنظر رکھتے ہوئے سب سے پہلی آیت جو شراب کے بارے میں اتری اس میں صرف برائی، نقصان اور ناپسندیدگی کا ذکر کیا گیا پھر آہستہ آہستہ مختلف آیات اور واقعات کی روشنی میں شراب کو حرام قرار دے دیا گیا اور اس کو ام الخبائث یعنی تمام برائیوں کی ماں کہا گیا ہے۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ : شراب اور ایمان جمع نہیں ہوسکتے۔ (نسائی) اس آیت میں صرف خرابی کا ہی ذکر کیا گیا ہے۔ اور گناہ کہا گیا ہے۔ نقصانات تو بیشمار ہیں یہاں تھوڑے سے بیان کئے جاتے ہیں۔ مثلاً انسان اپنے ہوش و حواس میں نہیں رہتا، گالیاں بکتا ہے، ناپاکی، حرام کاری اور فرائض سے غفلت اس کی عادت بن جاتی ہے۔ صحت، اخلاق اور معاشی نظام درہم برہم ہوجاتا ہے۔ شراب معدہ، جگر اور گردوں کو تباہ کردیتی ہے۔ پیسہ برباد ہوجاتا ہے اور پھر نشہ پورا کرنے کے لیے انسان اخلاق سے گری ہوئی حرکتیں کر ڈالتا ہے، چوری، ڈاکہ، قتل اور دنگا فساد اس کیلئے معمولی بات ہوجاتی ہے اور یوں معاشرے میں نہ اس کی عزت رہتی ہے اور نہ وقار، غرض ایک اچھی عقل رکھنے والا انسان ضرور اس فیصلہ پر پہنچ جاتا ہے کہ شراب گندگی ہے، شیطانی کام ہے، زہر ہے جو انسان کی تباہی اور بربادی کا ذریعہ بنتی ہے، شراب اور جوئے کی ممانعت آہستہ آہستہ چار مختلف آیات میں نافذ کی گئی ہے جو آئندہ بیان کی جائے گی۔ تاکہ اس عادت کو چھوڑنا مشکل نہ ہو۔ آہستہ آہستہ اس کی برائیاں عملی طور پر بیان کی گئی ہیں اس کے فائدے برائے نام ہیں۔ اسی لیے صاف کہا گیا ہے کہ فائدہ کی نسبت گناہ زیادہ ہے، فائدے یہ ہیں لذت و فرحت ہوتی ہے، قوت میں عارضی اضافہ ہوتا ہے، رنگ صاف ہوجاتا ہے، تھوڑی سی دیر کے لیے غموں کو بھلا دیتی ہے، مگر یہ فائدے اتنے عارضی اور برائے نام ہیں کہ گناہ کے سمندر میں بالکل غائب ہوجاتے ہیں اسی طرح جوا انسان کو کبھی تھوڑی سی کامیابی دیتا ہے مگر انسان کی مالی حالت تباہ کردیتا ہے، لوٹ مار، چوری، قتل و غارت گری، فساد عیاشی اور فضول خرچی کا عادی بنا دیتا ہے۔ ظاہر ہوا کہ جوئے کے فائدے گناہ کے مقابلہ میں برائے نام ہیں، جوئے کی مختلف شکلیں ہیں، مثلاً گھوڑ دوڑ کی شرطیں، لاٹری، سٹے بازی، اور چوسر وغیرہ اسی طرح شرط پر جانوروں کا لڑانا بہت بےرحمی کا کام ہے، جس سے رسول اللہ ﷺ نے منع فرمایا : جانوروں میں لڑائی کروانا ان پر ظلم کرنا ہے جو اللہ کو پسند نہیں۔ (گلدستہ احادیث بحوالہ ابن عباس ) آیت 215 میں پوچھا گیا ہے کہ کہاں خرچ کریں جو تفصیل سے بیان کردیا گیا ہے۔ اب یہاں پوچھتے ہیں کہ اللہ کی راہ میں کیا خرچ کریں ؟ یہاں انسانی سوسائٹی کو مضبوط کرنے کا بہترین اصول بتایا گیا ہے۔ یعنی ایسا نظام کہ جس سے قوم بیکاری اور غربت سے بچ سکے اور پھر اس طرح قوم کو ان تمام برائیوں سے بچایا جاسکتا ہے جو غربت، بھوک اور بیکاری سے پیدا ہوجاتی ہیں اور وہ نظام یا قانون یہ بتایا گیا ہے کہ ہر شخص جائز اور محنت سے روپیہ کمائے۔ اپنی تمام جائز اور ضروری حاجات کو پورا کرنے کے بعد جو بھی رقم بچ جائے اس کو ضرورت مند، غربا اور مستحق لوگوں میں تقسیم کر دے یہاں جو ” اَلْعَفْوَ “ کا لفظ استعمال ہوا ہے اس کا مطلب ہے۔ Surplus یعنی ضروریات سے زیادہ مال اپنے پاس رکھنے کی بجائے تقسیم کردیا جائے۔ یہ بہت امیر اور بہت غریب طبقہ کو ختم کرنے کا بہترین اصول ہے جو قرآن پاک میں بتایا گیا ہے اس کے لیے زندگی گزارنے کے اصول، آخرت کی فکر نیکی اور بدی کے تمام راستے قرآن پاک میں مسلمانوں کو اچھی طرح بتاد یئے گئے ہیں اور بار بار تاکید کی گئی ہے کہ قرآن پاک کے تمام بیانات کو خوب غور سے پڑھو، سمجھو اور ان پر عمل بھی کرو، تاکہ دنیاو آخرت میں خوشیاں، کامیابیاں سکون اور عزت و احترام حاصل ہو، کیونکہ کلام الٰہی اور احکام الٰہی بڑے ہی فائدہ مند اور بہترین ہیں۔ یتیموں کے مال اور ان کی اصلاح و تربیت کے بارے میں پہلے بتایا گیا تھا کہ جو یتیم کے مال میں گڑ بڑ کرے گا تو گویا وہ اپنے پیٹ میں آگ بھرے گا اس پر صحابہ ڈر گئے تو انہوں نے آنحضرت ﷺ سے اور بھی وضاحت چاہی جس پر یہ آیت نازل ہوئی اس میں جواب دیا گیا ہے کہ اصل مقصد تو یتیموں کی اصلاح کرنا ہے جس طرح بھی ممکن ہو، کوئی بھی راستہ اختیار کرلو یتیم کا خرچہ چاہے اپنے ساتھ رکھ لو یا علیحدہ رکھ لو مگر نیت صرف یتیم کی بہتری اور اس کی مکمل اصلاح ہی ہو۔ پھر ان کو بھائی کہا گیا ہے مقصد یہ ہے کہ یتیموں کو کوئی علیحدہ مخلوق نہ سمجھو، بلکہ ان کے ساتھ خلوص، نیک نیتی اور محبت سے وہی سلوک کرو جو تم اپنے بھائیوں کے ساتھ کرتے ہو۔ یہ حکم تم لوگوں کو مشکل سے بچانے کے لیے دیا گیا ہے۔ تاکہ یہ فرض تم آسانی اور سہولت سے ادا کرسکو بیشک اللہ تعالیٰ زبردست تدبیر کرنے والا ہے۔ وہ بندوں کو آسان اور اچھے اصول بتاتا ہے تاکہ لوگ خواہ مخواہ کی پریشانی میں نہ پڑیں۔
Top