Mafhoom-ul-Quran - Al-Baqara : 39
وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَاۤ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ۠   ۧ
وَالَّذِیْنَ کَفَرُوْا : اور جن لوگوں نے کفر کیا وَکَذَّبُوْا : اور جھٹلایا بِآيَاتِنَا : ہماری آیات أُوْلَٰئِکَ : وہی اَصْحَابُ النَّار : دوزخ والے هُمْ فِیْهَا : وہ اس میں خَالِدُوْنَ : ہمیشہ رہیں گے
اور جو لوگ کفر کریں گے اور ہماری آیتوں کو جھٹلائیں گے وہی دو زخی ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے
منکرین وحی کا انجام تشریح : ازل سے ابد تک انسان کے لئے اللہ کی طرف سے یہ فرمان ہے کہ اس راستے کی پیروی کرے جو اس کا رب اس کے لئے تجویز کرے یوں بھی بندہ اور خلیفہ ہونے کی حیثیت سے لازم ہے کہ بندہ یا خلیفہ اپنے مالک کا دیا ہوا فرمان عمل میں لائے اور اس کے لئے صرف دو ہی راستے ہیں یا تو براہ راست بندے کو فرمان وحی کیا جائے اور یا فرمان کسی نبی یا رسول کے ذریعہ سے بھیجا جائے جس پر من و عن عمل کرنا بندے کا نہ صرف فرض ہی ہے بلکہ انسان کی اپنی بھلائی بھی اسی میں ہے کہ وحی الٰہی پر دل و جان سے عمل کرے۔ ہمارے لئے یہ وسیلہ آخری نبی حضرت محمد ﷺ بنے اور ان پر آخری کتاب قرآن مجید نازل ہوئی جو رشد و ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ لہٰذا اللہ نے تنبیہہ کی ہے کہ جو لوگ ہماری آیات کو جھٹلائیں گے تو ایسے لوگوں کے لئے جہنم کا عذاب مقرر کردیا گیا ہے، کفار اور منکرین اس عذاب میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے اور یہ بڑا سخت عذاب ہے۔ اللہ ہمیں شیطان کی شرارت سے محفوظ و مامون رکھے اور اس عذاب جہنم سے بچائے۔ ( آمین)
Top