Mafhoom-ul-Quran - Al-Qasas : 65
وَ یَوْمَ یُنَادِیْهِمْ فَیَقُوْلُ مَا ذَاۤ اَجَبْتُمُ الْمُرْسَلِیْنَ
وَيَوْمَ : اور جس دن يُنَادِيْهِمْ : وہ پکارے گا انہیں فَيَقُوْلُ : تو فرمائے گا مَاذَآ : کیا اَجَبْتُمُ : تم نے جواب دیا الْمُرْسَلِيْنَ : پیغمبر (جمع)
اور جس روز اللہ ان کو پکارے گا اور پوچھے گا کہ تم نے پیغمبروں کو کیا جواب دیا ؟
میدان حشر میں پوچھ گچھ اور اللہ کی قدرتیں تشریح : جیسا کہ پہلے بھی کئی دفعہ بتایا گیا ہے کہ حشر کے میدان میں کفار و مشرکین حیران و پریشان بےسہارا سخت بےبسی کے عالم میں ادھر سے ادھر مارے مارے پھریں گے کوئی سفارش کرنے والا اور کوئی بچانے ولا ان کو دکھائی نہ دے گا اور ان کے معبود بھی ان کا ساتھ چھوڑ جائیں گے یہ کہتے ہوئے کہ ” جب ہم نے ان کو گمراہی کی طرف بلایا اور پیغمبر نے ان کو حق کی طرف بلایا تو انہوں نے اپنی عقلوں سے کیوں کام نہ لیا ؟ اور کیوں اندھوں کی طرح ہمارے پیچھے لگ گئے ؟ ہمارا ان سے کوئی واسطہ نہیں یہ جانیں اور ان کا کام۔ “ عام زندگی میں بھی ہر شخص کو یہ سوچ سمجھ کر دوسرے کی بات ماننی چاہیے۔ کہ آیا یہ راستہ ہمارے لیے دوزخ کا راستہ تو نہیں ؟ جو لوگ آج اس دنیا میں اتنی سمجھ رکھتے ہیں تو وہ اپنے گزرے ہوئے یا ناسمجھی میں کیے گئے گناہوں پر نادم ہوتے ہیں اور استغفار کرتے ہیں اور اپنی زندگیوں کو آخرت کے لیے وقف کردیتے ہیں تو ایسے ہی مقبول الٰہی لوگ اللہ کی عظمت کو پہچانتے ہیں اور اچھی طرح جانتے ہیں کہ کار مختار قادر مطلق صرف اللہ ہی کی ذات ہے۔ کیونکہ کوئی طاقت ایسی نہیں کہ جو اس کی طرح انسان کو اور تمام کائنات کو پیدا کرسکے۔ اور ہر مسلم یہ جانتا ہے کہ دنیا و آخرت کے تمام معاملات اللہ ہی کے اختیار میں ہیں اور اسی کی طرف مرنے کے بعد سب کو لوٹ کر جانا ہے۔ اللہ ہی برتر وبالا ہے۔
Top