Mafhoom-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 169
وَ لَا تَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ قُتِلُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ اَمْوَاتًا١ؕ بَلْ اَحْیَآءٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ یُرْزَقُوْنَۙ
وَلَا : اور نہ تَحْسَبَنَّ : ہرگز خیال کرو الَّذِيْنَ : جو لوگ قُتِلُوْا : مارے گئے فِيْ : میں سَبِيْلِ : راستہ اللّٰهِ : اللہ اَمْوَاتًا : مردہ (جمع) بَلْ : بلکہ اَحْيَآءٌ : زندہ (جمع) عِنْدَ : پاس رَبِّھِمْ : اپنا رب يُرْزَقُوْنَ : وہ رزق دئیے جاتے ہیں
جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل ہوئے انہیں مردہ نہ سمجھو، وہ تو حقیقت میں زندہ ہیں، اپنے رب کے پاس رزق پا رہے ہیں
تشریح : اسی سورة کی آیت 157 میں شہید کے بارے میں تفصیل گزر چکی ہے۔ نبی ﷺ کی ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ ” جو شخص نیک عمل لے کر دنیا سے جاتا ہے اسے اللہ کے ہاں اتنی اچھی زندگی ملتی ہے جس کے بعد وہ کبھی دنیا میں واپس آنے کی تمنا نہیں کرتا کہ دوبارہ دنیا میں بھیجا جائے۔ مگر شہید تمنا کرتا ہے کہ پھر دنیا میں بھیجا جائے اور پھر اس لذت، اس سرور اور اس نشے سے لطف اندوز ہو جو اللہ کی راہ میں جان دیتے ہوئے حاصل ہوتا ہے۔ “ ( مسند احمد )
Top