Mafhoom-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 8
رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ هَدَیْتَنَا وَ هَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةً١ۚ اِنَّكَ اَنْتَ الْوَهَّابُ
رَبَّنَا : اے ہمارے رب لَا تُزِغْ : نہ پھیر قُلُوْبَنَا : ہمارے دل بَعْدَ : بعد اِذْ : جب ھَدَيْتَنَا : تونے ہمیں ہدایت دی وَھَبْ : اور عنایت فرما لَنَا : ہمیں مِنْ : سے لَّدُنْكَ : اپنے پاس رَحْمَةً : رحمت اِنَّكَ : بیشک تو اَنْتَ : تو الْوَھَّابُ : سب سے بڑا دینے والا
اے پروردگار ! جب تو ہمیں سیدھے رستہ پر لگا چکا ہے تو پھر کہیں ہمارے دلوں کو کجی میں مبتلا نہ کردینا، ہمیں اپنے خزانہ فیض سے رحمت عطا کر کہ تو ہی اصل میں رحمت دینے والا ہے
دعائے استقامت تشریح : انسان اللہ سے دعا کرتا ہے کہ ہمارے ایمان کو سلامت رکھنا کیونکہ اس کی توفیق تیرے ہی ہاتھ میں ہے۔ نبی اکرم ﷺ کس قدر بڑے پیغمبر تھے پھر بھی اللہ سے ایمان کی سلامتی کی دعا کرتے رہتے تھے۔ ظاہر ہے کہ دنیا میں چاروں طرف بیشمار دنیاوی رنگینیاں اور شیطانی بہکاوے ہیں انسان کسی بھی وقت پھسل سکتا ہے۔ لیکن اگر دست بدعاپھیلائے رکھے کہ اے رب ! تو جو کہ وہاب یعنی سب کچھ عطا کرنے والا ہے ہمیں اپنے فضل و کرم سے ایمان کی سلامتی عطا کر دے تو پھر کوئی مشکل ہے اور نہ کوئی پریشانی۔ پھر انسان دعا کرتا ہے اے ہمارے رب ! بیشک تو ہم سب کو ایک مقرر دن ضرور اپنے حضور جمع کرنے والا ہے۔ اس دن کے آنے میں کوئی شک نہیں اور وہ دن ایسا ہوگا کہ جس دن ہر انسان کا حساب کتاب لیا جائے گا۔ کیونکہ ہم مسلمان ہیں اور ہمارا روز قیامت پر پکا یقین ہے۔ اللہ کا وعدہ بڑا پکا وعدہ ہوتا ہے اللہ تعالیٰ ہمیں اس دن کی تیاری کے لئے ہمت، طاقت اور راہنمائی عطا کرے۔ آمین قرآن پاک میں اس یوم الحساب کی جو تفصیلات بیان کی گئی ہیں وہ انتہائی لرزا دینے والی ہیں۔ اس دن مال، دھونس دھاندلی بروں کے کچھ کام نہ آسکے گی اور دنیا میں کی گئی نیکیاں اس دن نیک لوگوں کے لئے انتہائی خوش گوار نتائج کے ساتھ ان کے سامنے آجائیں گی۔ اس دن کی کیفیت سورة الزلزال کی آیت 7 اور 8 میں اس طرح بیان کی گئی ہے۔ ” جو ایک ذرہ بھر بھلائی کرے گا تو اسے دیکھ لے گا اور جو ایک ذرہ بھر برائی کرے گا تو وہ اسے دیکھ لے گا۔ “ قرآن کریم سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ موت کے بعد اس آنے والی زندگی میں شعور کا تسلسل جاری رہے گا۔ یعنی تمام اچھے اور برے لوگ اپنی اس دنیاوی زندگی میں کئے گئے کاموں اور کہی گئی باتوں کو یاد کریں گے انہیں علم ہوگا اور بتا دیا جائے گا کہ انعام کس لئے مل رہا ہے اور سزا کس لئے مل رہی ہے۔ اس سخت دن کی تیاری دعا اور توبہ کے ساتھ ہر وقت کرتے رہنا چاہئے۔ کیونکہ موت کے بعد عمل کا سلسلہ ختم ہوجائے گا اور وہ زندگی ہمیشہ رہنے والی ہوگی۔ اللہ ہمیں اس زندگی میں سرخرو کرے آمین ثم آمین اگلی آیات میں سزا کا نقشہ بیان کیا گیا ہے۔
Top