Mafhoom-ul-Quran - Al-Fath : 5
لِّیُدْخِلَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا وَ یُكَفِّرَ عَنْهُمْ سَیِّاٰتِهِمْ١ؕ وَ كَانَ ذٰلِكَ عِنْدَ اللّٰهِ فَوْزًا عَظِیْمًاۙ
لِّيُدْخِلَ : تاکہ وہ داخل کرے الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن مردوں وَالْمُؤْمِنٰتِ : اور مومن عورتوں جَنّٰتٍ : جنت تَجْرِيْ : جاری ہیں مِنْ تَحْتِهَا : ان کے نیچے الْاَنْهٰرُ : نہریں خٰلِدِيْنَ : وہ ہمیشہ رہیں گے فِيْهَا : ان میں وَيُكَفِّرَ : اور دور کردے گا عَنْهُمْ : ان سے سَيِّاٰتِهِمْ ۭ : ان کی بُرائیاں وَكَانَ ذٰلِكَ : اور ہے یہ عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ کے نزدیک فَوْزًا : کامیابی عَظِيْمًا : بڑی
یہ اس لیے کہ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو بہشتوں میں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں داخل کرے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے اور ان سے ان کے گناہوں کو دور کردے اور یہ اللہ کے نزدیک بڑی کامیابی ہے
اللہ کا فضل اور اللہ کا عذاب تشریح : ان آیات میں اللہ کی حاکمیت، رسول اللہ ﷺ کی کاملیت، انسان کی عظمت (جو اللہ نے دی) خلیفۃ اللہ ہونے کا اعزاز اور پھر انسان کی سزا اور جزا کا ذکر کیا گیا ہے۔ یہ سزا و جزا صرف آخرت میں ہی نہیں ملتی بلکہ کافی حد تک دنیا میں بھی بدلہ ملتا رہتا ہے۔ کیونکہ انسان غلطیوں کا پتلا ہے، اس لیے توبہ کا دروازہ کھلا رکھا ہوا ہے۔ گناہ اور بھول چوک میں فرق ہے بہرحال اللہ سے استغفار کرتے رہنا چاہیے۔ جو لوگ اللہ کو اپنا والی حامی و ناصر بنا لیتے ہیں تو پھر ان کا ہاتھ اللہ کا ہاتھ ہوجاتا ہے۔ جیسا کہ یہاں ذکر کیا گیا ہے ” جو لوگ آپ سے بیعت کرتے ہیں وہ اللہ سے بیعت کرتے ہیں اللہ کا ہاتھ ان کے ہاتھوں پر ہے۔ (آیت 10) یہ بیعت رضوان کا ذکر کیا گیا ہے، یعنی اس وقت لوگ جانتے تھے کہ ہم بغیر ہتھیاروں کے آئے ہوئے ہیں تعداد بھی مختصر ہے مگر پھر بھی اللہ پر اس قدر پکا یقین تھا کہ بےخطر ہو کر رسول ﷺ کی پیروی کر ڈالی۔ یہ حکمت کی باتیں اور نجات کے راستے سوائے قرآن کے اور کہاں مل سکتے ہیں کیونکہ یہ غالب اور حکمت والے اللہ کی کتاب ہدایت ہے جو ہر انسان کے لیے نور اور نجات کا ذریعہ ہے۔ انسان کے عقائد پر تاریخی اور سیاسی ردوبدل سے اثر پڑتا رہتا ہے تو ان اثرات سے بچنے کے لیے قرآن کو سمجھ کر پڑھتے رہنا بےحد ضروری ہے۔ اس سورت کی آیات آٹھ، نو اور دس میں اسی بات پر زور دے کر کہا گیا ہے کہ ” جس کا اس نے اللہ سے عہد کیا ہے پورا کرے تو عنقریب وہ اسے اس کا اجر عظیم دے گا۔ (10)
Top