بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Mafhoom-ul-Quran - Al-Ghaashiya : 1
هَلْ اَتٰىكَ حَدِیْثُ الْغَاشِیَةِؕ
هَلْ : کیا اَتٰىكَ : تمہارے پاس آئی حَدِيْثُ : بات الْغَاشِيَةِ : ڈھانپنے والی
تمہیں کچھ خبر پہنچی اس ڈھانپ لینے والی کی
دوزخ کی سختیاں اور جنت کے نظارے تشریح : ان آیات میں جو مرنے کے بعد زندہ ہونا ' قیامت کا آنا میدان حشر میں لوگوں کی حالت ' اچھے لوگوں کا پر سکون ہونا ' بہترین زندگی کی خوشخبری ' جنت کا آنکھوں دیکھا نقشہ بیان کرنا ' اسی طرح برے لوگوں کی پریشانی اور ان کو ملنے والے عذاب جہنم کا نقشہ کھینچنا یہ سب غیب کی باتیں ہیں جو اللہ قادر مطلق الہ العٰلمین نے کتاب مقدس قرآن پاک میں بتائی ہیں۔ کیونکہ بتانے والا بھیجنے والے کا بہترین نبی آخر الزمان ہیں اور لانے والا اللہ کا برگزیدہ فرشتہ حضرت جبرائیل امین اور وہ کتاب کہ جس کی قسم اللہ نے خود اٹھائی ہے کہ ہرگز نہ بدلنے والی بہترین کتاب ہدایت اور تمام کائنات کے علوم سے واقفیت دلانے والی سچی کتاب ہے۔ جیسا کہ اللہ نے فرمایا۔ نیکی کے بارے میں '' اے ایمان والو ! رکوع کرو اور سجدہ کرو ' اور اپنے رب کی عبادت کرو ' اور نیکی کرتے رہو اور اللہ (کی راہ میں) میں خوب کوشش کرو جیسا کہ کوشش کرنے کا حق ہے۔ (الحج :78-77) ایسے ہی لوگوں کے لیے خوشخبری دی گئی ہے جس کا ذکر اس سورت میں آیات 8 سے 16 تک میں کیا گیا ہے۔ جو بالکل سچ ہے۔ اسی طرح یوں فرمایا ' '' تو اس سے بڑھ کر ظالم کون ہوگا ' جو اللہ پر جھوٹ بولے اور جب سچی بات اس کے پاس پہنچے تو اس کو جھٹلائے ' کیا جہنم میں ایسے کافروں کا ٹھکانا نہ ہوگا ''؟ (زمر :32) اسی جہنم کی وضاحت اس سورت میں آیت ایک سے 7 تک میں کی گئی ہے۔ جو کہ بالکل سچی اور پکی خبر ہے۔ کیونکہ یہ اس مالک الملک کی دی ہوئی ہے۔ جس کے وجود اور قدرت کی دلیلیں آنے والی آیات میں ملتی ہیں۔ ملاحظہ ہو۔
Top