Tafseer-e-Majidi - Yunus : 19
وَ مَا كَانَ النَّاسُ اِلَّاۤ اُمَّةً وَّاحِدَةً فَاخْتَلَفُوْا١ؕ وَ لَوْ لَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ رَّبِّكَ لَقُضِیَ بَیْنَهُمْ فِیْمَا فِیْهِ یَخْتَلِفُوْنَ
وَمَا كَانَ : اور نہ تھے النَّاسُ : لوگ اِلَّآ : مگر اُمَّةً وَّاحِدَةً : امت واحد فَاخْتَلَفُوْا : پھر انہوں نے اختلاف کیا وَلَوْ : اور اگر لَا : نہ كَلِمَةٌ : بات سَبَقَتْ : پہلے ہوچکی مِنْ : سے رَّبِّكَ : تیرا رب لَقُضِيَ : تو فیصلہ ہوجاتا بَيْنَھُمْ : ان کے درمیان فِيْمَا : اس میں جو فِيْهِ : اس میں يَخْتَلِفُوْنَ : وہ اختلاف کرتے ہیں
اور انسان تو ایک ہی طریقہ پر تھے۔ پھر انہوں نے اختلاف کیا اور اگر تیرے پروردگار کی طرف سے ایک بات پہلے سے نہ ٹھیرچ کی ہوتی تو ان کے درمیان اس باب میں جس میں یہ اختلاف کررہے ہیں فیصلہ کردیا گیا ہوتا،34۔
34۔ یعنی عذاب موعود جو عملی فیصلہ ہے اسی دنیا میں نازل ہوگیا ہوتا۔ (آیت) ” ولولا کلمۃ سبقت من ربک “۔ کلمۃ سے مراد یہ وعدہ یا حکم ہے کہ پورے عذاب کے لیے انہیں مہلت آخرت تک کی ملے گی۔ اشارۃ الی القضاء والقدر اے لولا ما سبق فی حکمہ (قرطبی) الکلمۃ ھنا ھو القضاء والتقدیر لبنی ادم بالاجال الموقتۃ (بحر)
Top