Tafseer-e-Majidi - Yunus : 31
قُلْ مَنْ یَّرْزُقُكُمْ مِّنَ السَّمَآءِ وَ الْاَرْضِ اَمَّنْ یَّمْلِكُ السَّمْعَ وَ الْاَبْصَارَ وَ مَنْ یُّخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَ یُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَ مَنْ یُّدَبِّرُ الْاَمْرَ١ؕ فَسَیَقُوْلُوْنَ اللّٰهُ١ۚ فَقُلْ اَفَلَا تَتَّقُوْنَ
قُلْ : آپ پوچھیں مَنْ : کون يَّرْزُقُكُمْ : رزق دیتا ہے تمہیں مِّنَ : سے السَّمَآءِ : آسمان وَالْاَرْضِ : اور زمین اَمَّنْ : یا کون يَّمْلِكُ : مالک ہے السَّمْعَ : کان وَالْاَبْصَارَ : اور آنکھیں وَمَنْ : اور کون يُّخْرِجُ : نکالتا ہے الْحَيَّ : زندہ مِنَ : سے الْمَيِّتِ : مردہ وَيُخْرِجُ : اور نکالتا ہے الْمَيِّتَ : مردہ مِنَ : سے الْحَيِّ : زندہ وَمَنْ : اور کون يُّدَبِّرُ الْاَمْرَ : تدبیر کرتا ہے کام فَسَيَقُوْلُوْنَ : سو وہ بول اٹھیں گے اللّٰهُ : اللہ فَقُلْ : آپ کہہ دیں اَفَلَا تَتَّقُوْنَ : کیا پھر تم نہیں ڈرتے
آپ کہیے کون تمہیں آسمان و زمین سے رزق پہنچاتا ہے ؟ یا کون کان اور آنکھوں پر پورا اختیار رکھتا ہے ؟ اور کون جاندار کو نکالتا ہے بےجان سے اور بےجان کو نکالتا ہے جاندار سے ؟ اور کون ہر کام کا انتظام کرتا ہے،54۔ (جواب میں) وہ ضرور کہیں گے کہ اللہ تو کہیے کہ پھر کیوں نہیں بچتے ہو ؟ ،55۔
54۔ یہ سارے سوالات مشرکین سے بہ طور جرح ہورہے ہیں۔ غور کرنے سے معلوم ہوگا کہ سوالات میں ایک خاص ترتیب ملحوظ رکھی گئی ہے۔ پہلا سوال رزق سے متعلق ہے جو سلسلہ ربوبیت میں نمبر اول پر ہے۔ پھر انسان کے حواس ظاہری سے متعلق ہے جن کے بغیر بشر وجماد سب برابر ہیں پھر حیات وموت سے متعلق ہے اور آخری انتظام امور سے متعلق ہے۔ (آیت) ” من یرزقکم من السمآء والارض “۔ یعنی کون ہوائیں چلاتا ہے ؟ کون پانی برساتا ہے ؟ کون سورج کی روشنی اور گرمی پہنچاتا ہے ؟ کون بارش کے وقت مناسب فصل اور مناسب مقدار کا فیصلہ کرتا ہے ؟ اور پھر کون زمین کو گرماتا ہے اسے زرخیز بناتا ہے، اس سے نباتات اگاتا ہے ؟ غرض زمین و آسمان دونوں جگہ اس کی قدرت و حکمت کی مستقل کارفرمائیاں ہیں اور السماء اور الارض دونوں ناموں میں سے کوئی نام بیکار نہیں لایا گیا۔ (آیت) ’ من یخرج۔۔۔ الحی۔ بےجان سے جاندار جیسے انڈے سے مرغی، جاندار سے بےجان جیسے مرغی سے انڈا۔ (آیت) ” من یدبر الامر “۔ الامر میں ال استغراق کا ہے۔ یعنی چھوٹے بڑے ہر کام کا انتظام کون کرتا ہے۔ 55۔ (شرک سے اور افعال شرکیہ سے)
Top